کرونا وائرس: لاک ڈاؤن کے دنوں میں کون سی فلمیں دیکھیں؟
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن کے سبب لوگ اپنے گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ وہ بے وقت ہونے والی اِن طویل چھٹیوں سے بیزار ہو چکے ہیں اور ان کے لیے سب سے اہم سوال یہ ہے کہ یہ وقت کیسے گزارا جائے۔
ایسے میں تفریح اور وقت گزارنے کا سب سے دلچسپ مصرف فلمیں دیکھنا بھی ہوسکتا ہے۔ یوں بھی ہالی وڈ فلموں کے لیے وبائی امراض یا وائرس سے پھیلنے والی مہلک بیماریوں کا موضوع کوئی نیا نہیں ہے۔ 25 سال سے بھی زائد عرصے سے ان موضوعات پر فلمیں بن رہی ہیں۔
ان فلموں میں بہت سی فلمیں ہِٹ اور کچھ میگا ہِٹ بھی رہیں۔
کرونا وائرس کی وبا کے دوران اِن فلموں کو دیکھنے کا رجحان بڑھ رہا ہے اور گھروں میں قید لوگ ایسی فلموں کی تلاش میں ہیں جنہیں دیکھ کر ایک جانب انہیں کرونا وائرس سے متعلق معلومات حاصل ہوسکیں تو دوسری جانب یہ فلمیں ان کے لیے تفریح کا باعث بھی ہوں۔
خیبرپختونخوا: رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام أفریدی میں کرونا کی تصدیق
پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے رُکن اسمبلی عبدالسلام آفریدی میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ رُکن اسمبلی صوبے کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے لیے موجود تھے۔
عبد السلام آفریدی نے خود کو گھر میں ہی خود ساختہ تنہائی اختیار کر لی ہے۔ خیبرپختونخوا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 147 ہے۔
کرونا وائرس: 'ہم کچھ نہیں کر سکتے، آپ کو مقابلہ کرنا پڑے گا'
کرونا وائرس کا پھیلاؤ چین کے شہر ووہان سے شروع ہوا تھا۔ جب یہ وبا پھیلی تو ووہان میں سیکڑوں پاکستانی طلبہ مقیم تھے جو تقریباً دو ماہ تک وہیں محصور رہے۔ اس عرصے میں انہیں کن تجربات کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے کیا حالات دیکھے؟ جانتے ہیں ایک پاکستانی طالبہ کی زبانی
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن بھی کرونا وائرس کا شکار
برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'بی بی سی' کے مطابق بورس جانسن نے خود ساختہ تنہائی اختیار کر لی ہے۔
برطانوی وزیر اعظم نے برطانیہ کے چیف میڈیکل آفیسر کی تجویز پر کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرایا جو مثبت آیا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کے دفتر 'دس ڈاؤننگ اسٹریٹ' کے مطابق وزیر اعظم میں درمیانے درجے کی علامات ہیں۔ البتہ وہ قرنطینہ سے سرکاری فرائض سرانجام دیتے رہیں گے۔