- By یوسف جمیل
بھارتی کشمیر میں نماز جمعہ کے محدود اجتماعات
کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں گزشتہ نو دن سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر طرف سناٹا ہے۔ لوگوں میں اضطراب ہے اور وہ خوف زدہ بھی ہیں۔ لداخ سمیت بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں کووڈ-19 مریضوں کی تعداد 30 تک پہنچ گئی ہے۔ کرونا وائرس سے بھارتی کشمیر میں اب تک ایک ہلاکت ہوئی ہے۔
بھارت میں مجموعی طور پر کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 730 تک پہنچ گئی ہے۔ جن میں 39 افراد دارالحکومت نئی دہلی میں ہیں۔ بھارت میں 17 افراد اس وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے ڈاکٹروں اور علمائے کرام کی ہدایات پر بھارتی کشمیر کی بیشتر مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات نہیں ہوئے۔ بعض مقامات پر یہ اجتماعات روکنے کے لیے پولیس اور انتظامیہ کو مداخلت بھی کرنا پڑی۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے پہلے ہی مساجد، خانقاہوں درگاہوں اور مزاروں کے ساتھ ساتھ ہندوؤں اور سکھوں کی عبادت گاہوں کو بند کرنے کے احکامات صادر کیے تھے۔
سری نگر کی درگاہ حضرت بل، تاریخی جامع مسجد اور خانقاہِ نقشبندیہ کے منتظمین نے پہلے ہی انہیں اجتماعی عبادت کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ مسلم اکثریتی وادئ کشمیر کے کئی دوسرے علاقوں میں بھی بڑی مساجد کو رضاکارانہ طور پر بند کیا گیا تھا۔
- By سہیل انجم
بھارت: کرونا وائرس کے متاثرین کے لیے اقتصادی پیکج کا اعلان
بھارت کی حکومت نے کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے غریب عوام کے لیے 1.7 لاکھ کروڑ روپے (تقریباً 23 بلین ڈالرز) کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت طبی عملے کو انشورنس کی تمام سہولتیں میسر آسکیں گی۔
امدادی پیکیج کے تحت تقریباً 800 ملین افراد کو 'ڈائرکٹ ٹرانسفر اسکیم' کے تحت تین ماہ تک نقدی کے علاوہ مفت راشن اور گیس فراہم کی جائے گی۔
مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ ایکٹ (منریگا) کے تحت 30 لاکھ غریبوں، بزرگ شہریوں، بیواؤں اور معذوروں کو ایک ہزار روپے کی امداد اور کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں مصروف فرنٹ لائن طبی عملے کے ہر شخص کا پچاس لاکھ روپے کا انشورنس کیا جائے گا۔
ریاستی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 'بلڈنگ اینڈ کنسٹرکشن ورکرس ویلفیئر فنڈ' کا استعمال کرتے ہوئے مزدوروں کو ریلیف فراہم کریں۔ اس کے تحت 87 ملین افراد کو اپریل میں دو، دو ہزار روپے کی پہلی قسط دی جائے گی۔
- By روشن مغل
پاکستانی کشمیر میں پابندی کے باوجود جمعے کے اجتماعات
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں حکومتی پابندی کے باوجود مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات ہوئے۔ تاہم زیادہ تر مساجد میں نمازیوں کی حاضری کم رہی۔ چند مساجد میں بارش کے باوجود بڑی تعداد میں لوگوں نے نماز جمعہ ادا کی۔
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں کرونا وائرس کے دو تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
کراچی: شہریوں کا نماز جمعہ کی مسجد میں ادائیگی پر اصرار
سندھ حکومت نے صوبے میں نمازوں کے اجتماعات محدود کرنے کی ہدایت کی ہے۔ لیکن نمازِ جمعہ سے قبل کراچی کی مشہور میمن مسجد کے باہر شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی اور مسجد میں نماز ادا کرنے پر اصرار کیا۔ پولیس افسر شہریوں کو سمجھاتے رہے اور گھر جا کر نماز ادا کرنے کی اپیل کرتے رہے۔