پاکستانی حکومت کا کرونا ریلیف ٹائیگر فورس بنانے کا فیصلہ
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے نوجوان رضاکاروں پر مشتمل 'کرونا ریلیف ٹائیگر فورس' تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ عمران خان نے نوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ 31 مارچ تک خود کو رضا کاروں کی اس ٹیم میں رجسٹر کر سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صورتِ حال اب بھی دُنیا کے دوسرے ملکوں کے مقابلے میں بہتر ہے۔ البتہ مشکل صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے یہ رضاکار فورس تشکیل دی جا رہی ہے، جو لوگوں کو گھروں میں کھانا اور دیگر اشیائے ضروریہ پہنچائیں گے۔
پاکستان کی حکومت نے بین الصوبائی گڈز ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل پر پابندی ہٹانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ کھانے پینے کی اشیا تیار کرنے والی فیکٹریوں کو بھی کھولنے کا حکم دیا گیا ہے۔
حکومت نے کرونا ریلیف فنڈ قائم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
پابندی کے باوجود کئی مساجد میں نمازِ جمعہ کے اجتماعات
کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پاکستان کے مختلف شہروں میں نمازوں کے اجتماعات پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔ جمعے کو بیشتر شہریوں نے گھر پر ہی نماز ادا کی لیکن بعض مساجد میں پابندی کے باوجود نمازِ جمعہ کے اجتماعات ہوئے۔ البتہ مساجد میں نمازیوں کی تعداد معمول سے کافی کم تھی۔
کرونا وائرس کا علاج: ایران میں 'میتھانول' کے استعمال سے 300 سے زائد ہلاکتیں
مشرق وسطیٰ کے ملک ایران میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے زہریلا کیمیکل 'میتھانول' استعمال کرنے سے لگ بھگ 300 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ایران کے جنوب مغربی صوبے خوزیستان اور اس کے جنوبی شہر شیراز میں سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے جعلی طریقۂ علاج کے بعد لوگوں نے زہریلے کیمیکل 'میتھانول' کا استعمال شروع کر دیا۔ جس سے اب تک 1000 سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
امریکی خبر رسال ادارے 'اے پی' کے مطابق سماجی میڈیا پر فارسی زبان میں پھیلنے والے پیغامات میں ایک برطانوی اسکول ٹیچر کے بارے میں بتایا گیا، جس نے شراب اور شہد کے استعمال سے کرونا وائرس کا علاج کیا تھا۔
پیغامات میں الکوحل والے سینیٹائزر اور الکوحل کی زیادہ مقدار والی شراب کے بارے میں کہا گیا کہ یہ جسم کے اندر موجود جراثیم کو مارتی ہے۔ ان پیغامات کو دیکھتے ہوئے ایران میں لوگوں کی بڑی تعداد نے میتھانول کا استعمال شروع کر دیا تھا۔
سندھ میں کریانے کی دُکانیں شام پانچ بجے بند کرنے کا فیصلہ
پاکستان کے صوبہ سندھ کے وزیر اعلٰی مراد علی شاہ نے اعلان کیا ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کریانے کی دُکانیں ہفتے سے شام پانچ بجے بند کر دی جائیں گی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ اقدام لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنے کے ضمن میں کیا گیا ہے۔
پنجاب کے وزیر اعلٰی عثمان بزدار نے بھی پنجاب میں کریانے کی دُکانیں رات آٹھ بجے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزیر اعلٰی عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں کی نشاندہی کر کے وہاں آمدورفت محدود کی جائے گی۔