پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں مزید دو کیس رپورٹ
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید دو افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ جس کے بعد مجموعی کیس 88 ہو گئے ہیں۔
پاکستانی کشمیر میں اب تک 3055 افراد کے ٹیسٹ لیے گئے جن میں سے2977 کے رزلٹ آ چکے ہیں۔ ان میں سے 68 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔ 19 مریض اب بھی زیرِ علاج ہیں۔
پاکستان میں کرونا وائرس کے 32 ہزار مریض، 724 ہلاکتیں
پاکستان میں منگل کو کرونا وائرس کے مزید 593 مریضوں کی تصدیق ہوئی جبکہ اس میں مبتلا 18 افراد دم توڑ گئے ہیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 724 ہوگئی ہے جن میں خیبرپختونخوا کے 257، سندھ کے 218، پنجاب کے 211، بلوچستان کے 27، اسلام آباد کے 6 اور، گلگت بلتستان کے 4 اور آزاد کشمیر کا ایک مریض شامل ہے۔
بدھ کو کرونا وائرس کے لگ بھگ 11 ہزار ٹیسٹ کیے گئے۔ اب تک ملک بھر میں 3 لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جن میں 32674 مثبت آئے ہیں۔
اب تک ملک میں 8555 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ ان میں پنجاب کے 4452، سندھ کے 2149، خیبرپختونخوا کے 1256، گلگت بلتستان کے 320، بلوچستان کے 242، اسلام آباد کے 72 اور آزاد کشمیر کے 64 شہری شامل ہیں۔
- By شمیم شاہد
پاکستان سے افغانستان برآمدات میں مشکلات، تاجروں کو نقصان کا اندیشہ
پاکستان کے راستے افغانستان کی ٹرانزٹ ٹریڈ اور دونوں ممالک میں دوطرفہ تجارت کو کرونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیوں کے نتیجے میں نقصان پہنچ رہا ہے۔
پاکستان کی جانب سے عائد پابندیوں کے نتیجے میں نہ صرف افغانستان کے تاجر مایوس ہو کر دیگر تجارتی راستوں کے تلاش میں ہیں بلکہ اس سے پاکستان کے تاجروں اور کمیشن ایجنٹوں کو بھی نقصان کا سامنا ہے۔
اپریل کے آغاز میں پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے افغان حکومت کی درخواست پر طورخم کی سرحدی گزرگاہ کو ٹرانزٹ ٹریڈ، اتحادی افواج کے سامان کی رسد اور پاکستان سے برآمدات کے لیے مشروط طور پر کھول دیا تھا۔
ہفتے میں صرف تین دن یومیہ 100 ٹرکوں کو پاکستان سے افغانستان جانے کی اجازت دی گئی جب کہ افٖغانستان سے پاکستان کے لیے درآمدات پر ابھی بھی پابندی عائد ہے۔
لاک ڈاؤن کے خاتمے پر اب ہفتے میں تین دن کے بجائے پانچ دن طورخم کے راستے سے افغانستان کے برآمدات شروع کی جا چکی ہیں۔
پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کو بھی فی گھرانہ 12 ہزار روپے ملیں گے
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے کرونا وائرس کے باعث پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین میں امدادی رقوم کی تقسیم کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت یو این ایچ سی آر حکومتِ پاکستان کے تعاون سے کرونا کی وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی مشکلات کا سامنے کرونے والے 36 ہزار افغان مہاجرین گھرانوں کی مالی مدد کرے گا۔
یہ امدادی رقوم پاکستان پوسٹ کے ذریعے افغان مہاجرین تک پہنچا ئی جائے گی ۔اس مقصد کے لیے منگل کو اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران اقوا م متحدہ کے پاکستان میں نائب نمائندے آئن ہال اور پاکستان پوسٹ کے ڈائریکٹر جنرل اخلاق احمد نے افغان مہاجرین کو ہنگامی امداد کی پاکستان پوسٹ کے ذریعے تقسیم کرنے کے معاہدے پر دستخظ کیے۔
اس موقع پر پاکستان کے ریاستی و سرحدی امور کے وفاقی وزیر صاحبزادہ محمود سلطان بھی موجود تھے۔