اسپین سے تین پاکستانیوں کی میتیں لاہور پہنچ گئیں
حکومتِ پاکستان نے بیرون ملک کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے پاکستانیوں کی میتیں وطن واپس لانے کی اجازت دے دی ہے۔ جس کے بعد اسپین سے کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے تین افراد کی میتیں آج لاہور پہنچ گئیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے گزشتہ روز نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔ جس کے مطابق میت منتقلی کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایس او پیز پر عمل درآمد کرایا جائے گا۔
ایس او پیز میں میت کی منتقلی کے لیے سیل شدہ تابوت کے علاوہ میت کی منتقلی پر مامور عملے کے لیے ڈس انفیکشن سمیت حفاظتی اقدامات ہر صورت کرنا ہوں گے۔
بیرون ملک سے میت مسافر طیارے کے کارگو یا کارگو طیارے میں لائی جا سکے گی۔ میت پاکستان لانے سے پہلے ایئر لائن سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 48 گھنٹے پہلے آگاہ کرے گی۔
متعلقہ عملے کو حفاظتی سوٹ، ماسک، گلوز، عینک، فیس شیلڈ لازمی پہننا ہوں گے۔
منتقلی کے لیے میت کو مخصوص کیمیکل لگانے اور کپڑے سے لپیٹنا بھی ضروری ہو گا۔ میت منتقلی کے لیے متعلقہ مردہ خانے اور متعلقہ ملک سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ بھی لازمی ہو گا۔ دستاویزی کارروائی پر مبنی تمام ریکارڈ کا دستی یا بذریعہ ای میل فراہم کرنا بھی ضروری ہو گا۔
بھارت میں 30 جون تک بک کی گئیں ٹرین کی ٹکٹیں کینسل
انڈین ریلویز نے مسافر ٹرینوں میں 30 جون تک کے سفر کے لیے بک کی گئی تمام ٹکٹیں کینسل کر دی ہیں۔
تمام مسافروں کو پورا کرایہ واپس کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ یہ ٹکٹیں لاک ڈاؤن کے نفاذ سے قبل بک کرائی گئی تھیں۔
ریلویز کے مطابق مزدوروں کو ان کے گھر تک لے جانے، اور نئی دہلی ریلوے اسٹیشن سے مختلف شہروں کے لیے چلائی جانے والی بعض ٹرینیں چلتی رہیں گی۔
خبر رساں ادارے 'پی ٹی آئی' کے مطابق ریلویز نے 94 لاکھ بک کی گئی ٹکٹیں کینسل کرنے کے بعد 1490 کروڑ روپے واپس کیے ہیں۔
بائیس مارچ سے 14 اپریل کے درمیان یعنی پہلے مرحلے کے لاک ڈاون کے وقت کی منسوخ شدہ ٹکٹوں کے عوض 830 کروڑ روپے واپس کیے گئے۔
دریں اثنا بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 3722 نئے مثبت کیسز پائے گئے اور 134 اموات ہوئیں۔ اس طرح بھارت میں کل مثبت کیسز کی تعداد 78003 اور اموات کی تعداد 2549 تک پہنچ گئی ہے۔
لاہور پولیس کا پہلا اہلکار کرونا وائرس سے ہلاک
صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور پولیس کے پہلے اہلکار کی کرونا وائرس کے باعث ہلاکت ہوئی ہے۔
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق 27 سالہ شمس شفیق تھانہ ہربنس پورہ میں تعینات تھے۔ دوران ڈیوٹی اُن میں کرونا کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد وہ لاہور کے میو اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔
شمس شفیق لاہور کے علاقے اسکندریہ کالونی کے رہائشی وہ تین بچوں کے والد تھے۔
لاہور پولیس چیف ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ شمس شفیق کو شہید پیکج دلوانے کے لیے آئی جی پنجاب سے سفارش کی جائے گی۔ اُن کے اہل خانہ کا بھی بھرپور خیال رکھا جائے گا۔
لاہور میں اب تک 75 پولیس اہلکار کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ 12 صحت یابی کے بعد اسپتالوں سے ڈسچارج ہو چکے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں 160 ڈاکٹرز کرونا وائرس سے متاثر
پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا میں اب تک 160 ڈاکٹرز کے کرونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
پرونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق صوبے میں اب تک ایک سینئر ڈاکٹر مہلک بیماری سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ جمعرات کو مزید 11 ڈاکٹرز کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ متاثرہ ڈاکٹرز میں قبائلی اضلاع کے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر نیاز آفریدی کے علاوہ خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور کے ڈاکٹر مصلح الدین اور چارسدہ کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز اسپتال کے ڈاکٹر اصغر بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹروں کی تنظیم نے حکومت سے ڈاکٹرز کو حفاظتی کٹس اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ طبی عملے کے لیے شہدا پیکج سمیت وفاق اور سندھ کی طرز پر ڈبل تنخواہ اور رسک الاؤنس کے وعدے پر عمل درآمد کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
ڈاکٹرز کے علاوہ صوبے کے مختلف اضلاع میں قائم اسپتالوں میں 100 سے زائد نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے اہلکاروں میں کرونا کی تصدیق ہوئی ہے۔