پنجاب میں رمضان کے آخری عشرے میں ہر طرح کے جلسے و جلوسوں پر پابندی
پاکستان کے صوبے پنجاب کی حکومت نے رمضان کے آخری عشرے میں یوم علی کے جلوس سمیت ہر طرح کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے۔ البتہ ایس او پیز کے تحت امام بارگاہوں میں مجالس منعقد کی جا سکیں گی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے نوٹی فکیشن کے مطابق رمضان کے آخری عشرے میں مجالس کا دورانیہ ایک گھنٹہ ہو گا جس میں محدود تعداد میں لوگ شرکت کر سکیں گے۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ امام بارگاہوں میں مجالس فرش پر ہوں گی اور شرکا میں چھ فٹ کا فاصلہ ہو گا۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق بچوں، پچاس سال سے زائد عمر کے افراد اور بیماروں کے امام بارگاہوں پر آنے پر پابندی ہو گی۔
ایس او پیز کے مطابق مجالس زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹے تک جاری رکھی جا سکیں گی۔ امام بارگاہوں میں اجتماعی افطاری اور سحری پر بھی پابندی ہوگی۔
مجلس کے شرکا وضو گھر سے کر کے آئیں گے۔ ہر کسی کے لیے ماسک اور گلوز پہننا لازمی ہو گا۔ ہاتھ ملانے اور بغل گیر ہونے سے گریز کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ امام بارگاہوں کی انتظامیہ صوبائی، ضلعی حکومتوں اور پولیس سے قریبی رابطہ رکھے گی۔
پاکستان میں اب بھی کرونا کے مریضوں کی تعداد کم ہے: شاہ محمود قریشی
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان مین کرونا وائرس ابھی بھی تیزی سے نہیں پھیل رہا۔ لیکن ہمیں احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملکوں کو صحتِ عامہ سے زیادہ معاشی چیلنج درپیش ہے۔
بدھ کو شنگھائی تعاون آرگنائزیشن (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کے ویڈیو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹیسٹ کی استعداد بڑھانے کے ساتھ ہی پاکستان میں کیسز بڑھ رہے ہیں۔ لیکن اُن کے بقول ابھی تک یہ اضافہ تشویش ناک نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے متنبہ کیا کہ ہمیں احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔ لہذٰا حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ورلڈ بینک، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور ترقی یافتہ ممالک کے گروپ، جی-20 کی جانب سے ادائیگیوں میں سہولت دینے پر شکر گزار ہے۔ لیکن ان کے بقول اس سلسلے میں مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملک میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 35 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ لیکن ابھی یہ واضح نہیں کہ پاکستان میں وبا اپنی انتہا تک پہنچ گئی ہے یا نہیں۔
طلبہ کو پروموٹ کرتے وقت پرسنٹیج میں تین فی صد اضافہ کیا جائے گا: سعید غنی
پاکستان کے صوبے سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ اگلی کلاس تک پروموٹ ہونے والے طلبہ کو اضافی نمبر دیے جائیں گے۔ ہر طالب علم کے گزشتہ سال کے مارکس میں تین فی صد اضافہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ حکومتِ پاکستان نے کرونا کے باعث تمام امتحانات منسوخ کرتے ہوئے طلبہ کو اگلی جماعتوں میں پروموٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ جو اُمیدوار ہر صورت امتحان دینے پر اصرار کریں گے، اُن کا امتحان لیا جائے گا۔ گزشتہ سال کسی پرچے میں فیل ہونے والے طالب علم کو پاسنگ مارکس دیے جائیں گے۔
وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا جن طلبہ کے نویں جماعت میں 60 فی صد نمبر تھے اُنہیں 63 فی صد نمبر دیے جائیں گے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ وہ ایسا طریقہ کار وضع کر رہے ہیں، جس سے کسی کی حق تلفی نہ ہو۔
فاؤچی کا مشورہ نظر انداز، صدر ٹرمپ کا تعلیمی ادارے جلد کھولنے کا عندیہ
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کے مشورے کو نظر انداز کرتے ہوئے اسکول جلد کھولنے کا عندیہ دیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے لیے آئے ریاست کولو راڈو اور شمالی ڈکوٹا کے گورنرز سے کہا کہ وہ فوری طور پر اسکول کھول دیں۔
صدر نے کہا کہ نوجوانوں پر اس وبا کا اتنا اثر نہیں ہوتا۔ البتہ بزرگ اور بیمار اساتذہ بے شک مزید آرام کریں۔ لیکن ہمیں اسکولوں کو جلد کھولنا ہو گا۔
وائٹ ہاؤس کرونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن انتھونی فاؤچی نے کانگریس کو بریفنگ کے دوران انتباہ کیا تھا کہ اسکول اور دیگر سرگرمیاں بحال کرنے کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر فاؤچی نے کہا تھا کہ ہمیں اس غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ چھوٹے بچوں پر یہ وائرس اثر انداز نہیں ہوتا۔
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "اُنہیں ڈاکٹر فاؤچی کے کانگریس کو دیے گئے جواب پر حیرانگی ہے۔ اسکول کھولنے کے معاملے پر میں ڈاکٹر فاؤچی سے اتفاق نہیں کرتا۔"
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ خود سماجی پاببدیوں پر سختی سے عمل کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ نائب صدر سے ملاقات کے بجائے وہ اُن سے فون پر بات کرتے ہیں۔