ہائیڈروکسی کلوروکوئن استعمال کر رہا ہوں، صدر ٹرمپ کا انکشاف
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے تحفظ کے لیے انسداد ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلوروکوئن استعمال کر رہے ہیں۔
انھوں نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ میں ڈیڑھ ہفتے سے دوا استعمال کر رہا ہوں اور آپ کے سامنے بیٹھا ہوں۔ اس میں بھلا کیا نقصان ہے؟
انھوں نے کہا کہ وہ روزانہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کی ایک گولی زنک کے ساتھ لیتے ہیں اور ان کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مسلسل منفی آرہا ہے۔
صحت عامہ کے ماہرین کے مطابق، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔ ابھی تک کسی تحقیق اور کلینکل تجربات میں اس کا کرونا وائرس کے خلاف موثر ہونا ثابت نہیں ہوا۔ اس کے برعکس یہ دوا بعض مریضوں میں موت کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھا دیتی ہے۔
امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹرین نے گزشتہ ہفتے خبردار کیا تھا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کو صرف اسپتالوں میں استعمال کیا جانا چاہیے، کیونکہ اس سے دھڑکن متاثر ہوسکتی ہے۔
کرونا وائرس جنوبی کرہ ارض کی جانب بڑھ رہا ہے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتنیو گوترس کا کہنا ہے کہ ایسے خدشات پائے جاتے ہیں کہ اگر کرونا وائرس کی مہلک وبا کو دنیا میں ہر جگہ نہ روکا گیا تو پھر لوگوں کو خوف اور عدم سلامتی کی فضا میں زندگی گزارنی پڑے گی۔
مستقبل کے حوالے سے یہ انتباہ انہوں نے جنیوا میں صحت سے متعلق ورچول عالمی اجتماع کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ اس اسمبلی نے تمام اقوام سے اپیل کی وہ کووڈ نائٹین کی عالمی وبا کو شکست دینے کے لئے متحد ہو جائیں اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں جب اس مہلک وائرس کا چین میں انکشاف ہوا، اس کے بعد سے دنیا بھر میں اب تک کم از کم اڑتالیس لاکھ سے زائد لوگ انفکیشن کا شکار ہوچکے ہیں، جبکہ تین لاکھ انیس ہزار سے زائد لوگوں کو اس نے موت کی نیند سلا دیا ہے۔
وائس آف امریکہ کی لئے نامہ نگار لیزا شیلائن نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس جانب توجہ دلائی کہ اب تک کرونا وائرس بیشتر امیر ملکوں میں سماجی اور اقتصادی شعبے میں تباہی مچا چکا ہے۔
تاہم، بقول ان کے اب کروہ ارض کے جنوب کی سمت بڑھ رہا ہے جہاں اس کے اور بھی زیادہ تباہ کن اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے صحت کے عالمی ادارے ڈبلو ایچ او کے لئے بین الااقوامی حمایت کی اپیل کی انھوں نے کہا کہ ڈبلو ایچ او کو اس وقت اضافی فنڈز درکار ہیں، تاکہ ترقی پزیر ملکوں کی اعانت کی جاسکے۔
برطانیہ میں ایک ہفتے بعد پھر 500 سے زیادہ اموات
دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد نصف کروڑ ہونے والی ہے جبکہ تقریباً سوا تین لاکھ افراد عالمگیر وبا کی زد میں آکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ برطانیہ میں ایک ہفتے بعد پھر 500 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
دوسری جانب 22 ملکوں اور جزیروں سے کرونا وائرس کا مکمل خاتمہ ہو چکا ہے جہاں چند اموات ہوئی ہیں اور باقی مریض شفایاب ہوگئے ہیں۔ پوری دنیا میں لگ بھگ بیس لاکھ افراد شفایاب ہوچکے ہیں۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی اور ورڈومیٹرز کے مطابق، 213 ملکوں اور خود مختار خطوں میں وبا پھیلنے کی تصدیق ہوئی تھی جن میں سے 191 میں اب بھی ایکٹو کیسز موجود ہیں۔ منگل کو تمام مریضوں کی مجموعی تعداد 49 لاکھ 60 ہزار اور ہلاکتوں کی تعداد 3 لاکھ 24 ہزار سے زیادہ تھی۔
24 گھنٹوں کے دوران برازیل میں 987، برطانیہ میں 545، اٹلی میں 162، میکسیکو میں 155، بھارت میں 145، پرو میں 125 اور روس میں 115 مریض چل بسے۔ اسپین، کینیڈا، جرمنی اور ایران میں 50 سے زیادہ اموات ہوئیں۔
پاکستان میں کرونا وائرس سے 46 اموات
پاکستان میں ایک روز کے دوران کرونا وائرس سے سب سے زیادہ 46 اموات رپورٹ ہوئی ہیں جس کے بعد اس وبا سے ہلاکتوں کی کل تعداد 985 تک پہنچ گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے 13 ہزار 962 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں جب کہ 1932 افراد میں وبا کی تشخیص ہوئی ہے۔
پاکستان میں اب تک چار لاکھ 14 ہزار 254 افراد کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے 45 ہزار 898 افراد متاثر جب کہ 13 ہزار 101 افراد شفا یاب ہو چکے ہیں۔