رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

15:04 20.5.2020

خیبرپختونخوا حکومت کا سیاحتی مقامات بند رکھنے کا فیصلہ

خیبرپختونخوا حکومت نے کرونا وائرس کے باعث جاری جزوی لاک ڈاؤن کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے کے سیاحتی مقامات بند رکھنے فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ سیاحت کے سیکریٹری خوشحال خان نے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ وائرس پر جلد قابو پا لیا جائے جس کے بعد سیاحوں کے لیے سیاحتی مقامات کھولے جائیں گے۔

خیبرپختونخوا حکومت نے نئے ایس او پیز کا مسودہ تیار کیا ہے تاہم متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد مناسب وقت پر اس کی منظوری دی جائے گی۔

16:51 20.5.2020

اقوام متحدہ کا افریقہ کے لیے امداد کا مطالبہ

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کرونا وائرس کی وبا کے حوالے سے افریقہ کے لیے عالمی امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افریقی ممالک کو حفظان صحت کا نظام بہتر اور خوراک کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی مالی امداد کی اشد ضرورت ہو گی۔

ایک بیان میں افریقی ممالک کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان ممالک نے قرنطینہ اور سرحدیں بند کرنے کے سلسلے میں بر وقت اقدامات کیے جب کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے علاقائی تعاون پر انحصار کرتے ہوئے حکمت عملی وضع کی۔

انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے افریقی ممالک کی ترقی کو خطرہ لاحق ہے۔ اس سے طویل عرصے سے جاری عدم مساوات، بڑھتی ہوئی بھوک و افلاس، خوراک کی کمی اور بیماریوں کے خطرات درپیش ہیں۔

سیکریٹری جنرل نے کہا کہ افریقی ممالک سے اشیا کی مانگ، سیاحت اور رقوم کی ترسیل پہلے ہی کم ہو چکی ہے۔ تجارتی زون کے معاملات بھی متاثر ہوئے ہیں۔

ان کے بقول اس بات کا حقیقی خطرہ موجود ہے کہ بڑی تعداد میں شہری انتہائی غربت کا شکار ہو جائیں۔

16:54 20.5.2020

'حکومت آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی'

وزیرِ اعظم کے مشیر برائے خزانہ اور محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے اعلان کیا ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ 21-2020 میں کوئی نیا ٹیکس لاگو نہیں کرے گی۔

حفیظ شیخ نے آئندہ بجٹ کو 'کرونا بجٹ' کا نام دیتے ہوئے کہا کہ اس اسمارٹ بجٹ میں معیشت کو دوبارہ سے رواں رکھنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

نجی ٹیلیویژن کو دیے گئے انٹرویو میں وزیرِ اعظم کے مشیر نے کہا کہ حکومت آنے والے بجٹ میں بہت سی اشیا پر ڈیوٹی صفر کرے گی جس سے صنعتوں اور پاکستان کے عوام کو راحت ملے گی۔

'کرونا بجٹ' کے حوالے سے حفیظ شیخ نے مزید کہا کہ حکومت اسمارٹ بجٹ تیار کر رہی ہے جس کے تحت حکومتی اخراجات اور ترقیاتی بجٹ کو بھی محدود رکھا جائے گا کیوں کہ آئندہ مالی سال بھی کرونا وائرس کے اثرات ملکی معیشت پر جاری رہیں گے۔

خیال رہے کہ وزارتِ خزانہ نے آئندہ مالی سال کے لیے مجموعی قومی پیداوار کا ہدف ایک فی صد رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیے

23:15 20.5.2020

'بچوں کی معمول کی ویکسینیشن کا کام جاری رہنا چاہئے'

کرونا وائرس نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لیا تو سائنسدانوں اور محققین کی پوری توجہ اس کے خلاف کوئی ویکسین تیار کرنے کی جانب ہو گئی۔ امریکہ سمیت مختلف ممالک میں اس پر پوری تندہی سے کام ہو رہا ہے۔ اور مختلف ماہرین اس بارے میں مختلف پیش گوئیاں کر رہے ہیں۔ مگر سب کا یہی کہنا ہے کہ کوئی ویکسین چند ماہ میں مارکیٹ میں آنے کی توقع نہیں ہے۔

اس پورے عمل کے دوران زندگی کا ہر شعبہ ہر معمول کرونا وائرس سے بچاؤ کی کوششوں سے متاثر ہوا ہے۔ ملکوں میں لاک ڈاؤن نے زندگی کی سب مصروفیات معطل کر کے رکھ دی ہیں۔ کرونا وائرس سے متاثرہ اتنے مریض ہسپتالوں میں پہنچے کہ معمول کا علاج معالجہ گویا رک سا گیا۔ اسی طرح، بچوں کو حفاظتی ویکسین دینے کی بھی پابندی نہ کی جا سکی۔

امریکہ میں سی ڈی سی (سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول) نے مارچ کے آخر میں بچوں کو حفاظتی ویکسین دینے کے معمول کی اہمیت کے بارے میں ایک ہدایت نامہ جاری کیا، خاص طور پر ان بچوں کیلئے جن کی عمر دو سال کے لگ بھگ ہے۔

لیکن، بعد کے جائزوں سے ظاہر ہوا ہے کہ بچوں کی معمول کی ویکسینیشن میں کمی ہوئی ہے۔ اور ایسا کرونا وائرس کی وبا سے پیدا شدہ صورتِ حال کی وجہ سے ہی ہوا ہے، کیونکہ والدین گھروں سے باہر نہ نکلنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا رہا تو جن بیماریوں سے بچاؤ کی ویکسین بچوں کو وقت پر نہیں دی جا سکی ان کے پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔ اس لئے، والدین کو یہ باور کروانا ضروری ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران بھی ان کے بچے کو معمول کی ویکسین دلوانا بہت ضروری ہے۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG