رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

17:15 24.5.2020

پاکستان کشمیر میں 5225 افراد کے ٹیسٹ، مظفر آباد اور باغ میں مریضوں کی تعداد زیادہ

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 12 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 197 سے بڑھ کر 209ہو گئی ہے۔

کشمیر کے محکمہ صحت کی طرف سے اتوار کو جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق کشمیر میں اب تک 5225 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 5163 کے رزلٹ آ چکے ہیں۔ 209 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ اب تک 99 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

صحت یاب ہونے والے افراد کو اسپتالوں سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے جب کہ 109مریض تاحال زیر علاج ہیں جب کہ ایک مریض کی موت ہوئی ہے۔

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران تیزی سے سامنے والے کرونا وائرس کیسز کی اکثریت کا تعلق کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد اور باغ سے ہے۔

02:43 25.5.2020

دہلی میں زندگی معمول کی جانب لوٹ رہی ہے

بھارت میں دو ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری لاک ڈاون میں قدرے نرمی آ رہی ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ معمولات کو بتدریج بحال کیا جائے۔ عوام بھی محتاط رویے کا اظہار کر رہے ہیں۔

دو ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری لاک ڈاون کے بعد اب بھارتی حکومت کی کوشش ہے کہ زندگی کے معمولات بحال کیے جائیں اور آہستہ آہستہ پابندیوں کو نرم کیا جائے۔ تھوڑے بہت بازار کھلنا شروع ہو گئے ہیں۔ سڑکوں پر بسیں اور آٹو رکشا چلنے لگے ہیں۔

مگر دو کروڑ سے زیادہ آبادی والے شہر دہلی کو کرونا نے اب بھی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ ملک کی دس فی صد متاثرہ آبادی اس شہر میں بستی ہے۔ اس لیے بہت سے لوگ اب بھی سماجی فاصلوں اور کرونا سے بچاؤ کی دیگر پابندیوں پر عمل کر رہے ہیں۔

دو ہفتے قبل وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ ہمارے سامنے دوہرا چیلنج ہے۔ ایک طرف وائرس کا زور توڑنا ہے اور دوسری طرف بتدریج اپنی زندگی کے معمولات میں اضافہ کرنا ہے۔ حکومت انہی دونوں خطوط پر آگے بڑھ رہی ہے۔

مقامی دکانداروں کا کہنا ہے کہ مناسب احتیاط کے ساتھ کاروبار کو اب کھلنا چاہیے۔ شہر جزوی طور پر کھولا گیا ہے مگر شاپنگ مالز، ریستوران، ہوٹل اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔ جب کہ بعض دفاتر کھلے ہیں اور قلیل تعداد میں سٹاف کام کر رہا ہے۔ گاہک بھی ضروری اشیا کی خریداری کر کے جلد از جلد باہر نکل جاتے ہیں۔ اسی لیے جیولری وغیرہ کی دکانیں سنسان پڑی ہیں۔ لوگ معاشی حالات کے پیش نظر کم بچت کرنے کے موڈ میں ہیں۔

نئی دہلی میں وائس آف امریکہ کی نامہ نگار انجنا پسریچا نے ایک مسلمان رکشا ڈرائیور سے بات کی، جس کا کہنا تھا کہ رمضان کے مہینے میں رکشا چلانا ایک مشکل کام ہے مگر گھر چلانے کے لیے میں یہ مزدوری کر رہا ہوں۔

عید کے دن مسلمانوں نے نماز عید بھی ادا کی، مگر کرونا وائرس کی پابندیوں کی وجہ سے پہلے جیسی گہما گہمی دیکھنے میں نہیں آئی۔

12:53 25.5.2020

پاکستان میں مزید 34 اموات، ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

13:06 25.5.2020

بھارت میں اندروزنِ ملک پروازوں کی بحالی، متعدد پروازیں منسوخ

بھارت میں دو ماہ بعد اندرونِ ملک پروازوں کی بحالی کا آج پہلا روز ہے۔ تاہم متعدد پروازوں کی منسوخی پر مسافروں نے شدید غصے کا اظہار کیا ہے۔

بھارت میں پچیس مارچ کو نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے باعث تمام اندرونِ و بیرون ملک پروازوں کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ تاہم پیر کو دو ماہ بعد مقامی پروازوں کی بحالی کا ایک مرتبہ آغاز ہوا تو کئی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔

صرف دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے 82 پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔ مسافروں نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں پروازوں کی منسوخی سے متعلق پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔

ایئر پورٹ حکام کا کہنا ہے کہ مختلف ریاستوں کی جانب سے مرکز کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر پروازیں چلانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ صرف دہلی ایئر پورٹ پر آج 125 پروازوں نے دیگر شہروں کو جانا تھا اور دیگر شہروں سے 118 پروازیں اندرا گاندھی ایئر پورٹ آنا تھیں۔

اسی طرح ممبئی کے شیوانی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر بھی پروازوں کی منسوخی کے بعد سیکڑوں مسافر ایئر پورٹ کے باہر ہی جمع رہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG