- By سہیل انجم
بھارت: چار روز میں کرونا کیسز میں ریکارڈ اضافہ
بھارت میں گزشتہ چار روز کے دوران کرونا وائرس کے مثبت کیسز میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جس کے بعد یہ عالمی وبا سے بری طرح متاثر دسواں ملک بن گیا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے 6977 مثبت کیسز سامنے آئے ہیں جس کے کل مثبت کیسز کی تعداد ایک لاکھ 38 ہزار 845 ہو گئی ہے جب کہ ہلاک شدگان کی تعداد 4,021 ہے۔
بھارت میں عید الفطر کے موقع پر لوگوں نے گھروں میں نماز عید ادا کی۔ اس موقع پر دہلی کی جامع مسجد، مسجد فتح پوری اور دیگر تمام بڑی مسجدیں اور عید گاہیں بھی بند رہیں۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجری وال نے دہلی کے 117 نجی اسپتالوں سے کہا ہے کہ وہ بیس فی صد بیڈ کرونا کے مریضوں کے لیے مخصوص کریں۔
سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ حکومت کو شہریوں کی صحت کا خیال ہونا چاہیے نہ کہ ایئر لائنس کا۔
دریں اثنا دہلی پولیس کے کرائم برانچ نے تبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد کے پانچ قریبی رفقا کے پاسپورٹ ضبط کر لیے ہیں۔ جب تک ان کے خلاف کرونا پھیلانے کے سلسلے میں تفتیش مکمل نہیں کر لی جاتی انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہے۔
- By عمیر علوی
کرونا ٹیسٹ منفی آنا بھی سزا بن گیا، انعم تنویر
پاکستانی ڈراموں کی اداکارہ انعم تنویر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آنا بھی اُن کے لیے ایک سزا بن گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے پاکستانی ڈراموں کے فن کار یاسر نواز، ان کی اہلیہ ندا یاسر، اداکارہ علیزے شاہ اور نوید رضا کے کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
یہ چاروں فن کار پاکستان کے نجی ٹی وی چینل 'اے آر وائی ڈیجیٹل' کے ڈرامے 'میرا دل میرا دشمن' کی کاسٹ میں شامل ہیں جب کہ انعم تنویر بھی اسی کا حصہ ہیں۔
اداکارہ انعم کا کرونا وائرس ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ اس کے باوجود ساتھی فن کاروں کے رویے نے اُنہیں افسردہ کر دیا ہے۔
ساتھ ہی شوبز سے وابستہ شخصیات کو انہوں نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ لوگوں کے رویے سے ماڈل کی زندگی ختم ہونے کا جو ڈر برقرار ہے، اس کی ذمے داری کون لے گا؟
انعم تنویر 'میرا دل میرا دشمن" میں نوید رضا کی اہلیہ کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ انعم کہتی ہیں کہ ایک طرف تو لاک ڈاؤن نے سب کی زندگی اجیرن کی ہوئی ہے تو دوسری جانب ان کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے جو بلاجواز ہے۔
احتیاط نہ کی تو لاک ڈاؤن کو سخت کیا جاسکتا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا
پاکستان میں کرونا وائرس کے شکار افراد کی تعداد لگاتار بڑھتی جا رہی ہے اور تازہ ترین حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اس وقت کیسز کی تعداد 56 ہزار 349 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 1167 اموات ہو چکی ہیں۔
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ لوگوں نے سمجھا کہ شاید یہ بیماری عید تک تھی لیکن ایسا نہیں، ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو مزید سخت لاک ڈاؤن ہو سکتا ہے۔
کرونا متاثرین میں اضافہ پاکستان میں حالیہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ملک بھر میں عید کی خریداری کے دوران حفاظتی انتظامات اور دیگر پہلوؤں کو مکمل نظر انداز کیا گیا۔ عید کی نماز بھی اکثر مساجد میں ادا کی گئی، جس کے بعد ماہرین کا خدشہ ہے کہ ان کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسویسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صورت حال پاکستان میں جتنی خراب ہونی تھی وہ پہلے ہی ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اسپتالوں پر دباؤ بہت بڑھ چکا ہے۔ بیشتر اسپتالوں میں مریضوں کے داخلے کی گنجائش ختم ہو چکی ہے۔
کرونا وائرس اور سائیبر حملے ساتھ ساتھ جاری
کرونا وائرس کی عالم گیر وبا کے باوجود سائیبر حملوں کے خطرات پوری دنیا پر چھائے ہوئے ہیں۔ بہت سے ممالک ایک دوسرے پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ سائیبر جنگ میں ملوث ہیں۔ ہر ملک یہی شکایت کرتا ہے کہ اس کے سائیبر حقوق پر ڈاکے پڑ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ کرونا وائرس سے لڑنے سے متعلق مختلف ملکوں کی تحقیقات بھی چوری ہو رہی ہیں۔
تل ابیب سے وائس آف امریکہ کی نامہ نگار لنڈا گریڈ سٹائین نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل کے قومی ڈائریکٹریٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی سینکڑوں ویب سائٹس ہیک کر لی گئی ہیں۔
اسرائیل کو شک ہے کہ ممکنہ طور پر یہ کارروائی ایران کی ہو سکتی ہے۔ بسا اوقات اسرائیل کی ویب سائٹس کے مواد کو بھی تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ دونوں ملک ایک دوسرے پر الزام لگاتے ہیں کہ انہوں نے جوابی کارروائی کے طور پر ایسے اقدام کیے۔
اسرائیل ایک عرصے سے سائیبر سیکیورٹی کے سلسلے میں سرگرم ہے۔ اس کی فوج میں سینکڑوں سائیبر ماہرین کام کرتے ہیں اور فوج سے ریٹائر ہونے کے بعد نجی کمپنیوں میں بھی یہی خدمات سرانجام دیتے ہیں۔
تل ابیب یونیورسٹی کے سائیبر ریسرچ سینٹر کے محقق جل بارام بتاتے ہیں کہ اسرائیل اپنے منفرد انداز سے اس مسئلے سے نمٹ رہا ہے۔ یہ تعلیمی، سرکاری اور نجی اداروں کے اشتراک سے درپیش عالمی خطروں کا مقابلہ کر رہا ہے۔ کیوں کہ اسرائیل سمجھتا ہے کہ نہ صرف اس سے فوج کو خطرہ ہے بلکہ ملک کی سلامتی بھی خطرے میں ہے۔