اسرائیلی شہریوں کے موبائل فون زیر نگرانی
اسرائیل میں اندرونی سلامتی کی حفاظت کرنے والا ادارہ 'شن بیٹ' دو ماہ سے ہر شہری کے موبائل فون کو ٹریک کر رہا ہے۔ جس کا مقصد کرونا وائرس کے مریضوں سے رابطے میں رہنے والے لوگوں کا پتہ چلانا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے شہریوں کی ذاتی معلومات کو خفیہ رکھنے کے حق کی خلاف ورزی کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان میں گزشتہ پانچ دن میں ایک لاکھ ٹیسٹ کیے گئے
پاکستان میں انتظامیہ ٹیسٹ کرنے کی استعداد میں مسلسل اضافہ کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کی ویب سائٹ 'کوئڈ' کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پاکستان میں ایک دن میں سب سے زیادہ ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن کی تعداد 23100 ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں اب تک 6 لاکھ 83 ہزار ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ جن میں ایک لاکھ کے قریب ٹیسٹ گزشتہ پانچ دن میں کیے گئے ہیں۔
پاکستان میں دو جون کو 17 ہزار، تین جون کو 20 ہزار، چار جون کو 22ہزار، پانچ جون کو 22 ہزار جب کہ گزشتہ روز یعنی 6جون کو 23ہزار ٹیسٹ کیے گئے۔
پاکستان میں حکام کی جانب سے مسلسل دعویٰ کیا جاتا رہاکہ ٹیسٹ کی استعداد بہت جلد بڑھا دی جائے گی تاہم مئی کے آخر سے ٹیسٹ کرنے کی استعداد تیزی سے بڑھی ہے۔
کیا امریکہ میں مظاہرے وائرس پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں؟
امریکی کی مختلف ریاستوں میں مظاہرے اور احتجاج جاری ہیں جب کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کاروبار بھی بتدریج کھولے جا رہے ہیں۔ ایسے میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ایک بار پھر سر اٹھا رہا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق مظاہروں کی وجہ سے ٹیسٹ کی سہولتیں بند کرنے سے وائرس مزید پھیل سکتا ہے۔
پاکستان میں کرونا متاثرین کی تعداد ایک لاکھ سے بڑھ گئی
پاکستان میں کرونا وائرس کے شکار ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 4728 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد متاثرین کی کل تعداد ایک لاکھ تین ہزار 671 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 34 ہزار 355 افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں اس وبا میں مبتلا مزید 65 افراد کی بھی موت ہوئی ہے۔ اس طرح پاکستان میں کرونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 2067 ہو گئی ہے۔
پاکستان میں اب تک سات لاکھ سے زائد افراد کے کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سب سے زیادہ پنجاب اور سندھ اس وبا سے متاثر ہیں جہاں بالترتیب 38 ہزار 903 اور 38 ہزار 108 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں 13 ہزار 487، بلوچستان میں 6 ہزار 516، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 5329، گلگت بلتستان میں 932، اور پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں 396 افراد میں وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔