رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

11:39 12.6.2020

بھارت میں ریکارڈ کیسز، کرونا سے متاثرہ ملکوں میں چوتھے نمبر پر آ گیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 10 ہزار 956 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اب تک بھارت میں سامنے آنے والے کیسز کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

بھارت میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا وائرس کے شکار 396 مریض چل بسے ہیں جس کے بعد اس وبا سے بھارت میں اموات کی تعداد آٹھ ہزار 498 تک پہنچ گئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک ملک بھر میں دو لاکھ 97 ہزار 535 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں سے ایک لاکھ 47 ہزار 195 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

کیسز کی تعداد کے حساب سے بھارت برطانیہ سے آگے نکل گیا ہے اور کرونا سے متاثر ہونے والا دنیا کا چوتھا بدترین ملک بن گیا ہے۔

دریں اثنا بھارت نے پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کی اس پیشکش پر سخت تنقید کی ہے کہ وہ لاک ڈاون کے دوران متاثر ہونے والے غریبوں کے لیے شروع کی گئی کیش ٹرانسفر اسکیم کے تجربات کو بھارت کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے تیار ہیں۔

13:01 12.6.2020

ہیلتھ ورکرز کے لیے خصوصی پیکج پر کام جاری ہے: ظفر مرزا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیرِ اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے لیے خصوصی پیکیج پر کام کر رہے ہیں۔

جمعے کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ صوبائی وزرائے صحت اور ماہرین سے بھی اس خصوصی پیکیج سے متعلق مشاورت کی گئی ہے اور فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ایک کروڑ تک کا پیکج دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز پیکج 7 گروپوں پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ٹیکسز میں چھوٹ بھی دی جائے گی۔

ان کے بقول کرونا وائرس کا علاج کرنے والے اسپتالوں کی سیکیورٹی یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے اور فرنٹ ہیلتھ ورکرز کا تحفظ اور معاونت اہم ترجیح ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ 'وی کیئر' پروگرام کے تحت 20 ہزار ہیلتھ ورکرز کی تربیت ہو چکی ہے۔ ہیلتھ ورکرز کی میڈیا پر کردار کشی روکنے کے لیے پیمرا سے مل کر اقدامات کریں گے۔

15:11 12.6.2020

خیبر پختونخوا میں مزید 13 اموات، وزیرِ اعلیٰ کی ایس او پیز پر عمل درآمد کی ہدایت

فائل فوٹو
فائل فوٹو

خیبر پختونخوا کے محکمۂ صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں کرونا وائرس سے مزید 13 اموات ہوئی ہیں۔ ان ہلاکتوں کے بعد صوبے میں کرونا سے اموات کی مجموعی تعداد 632 ہو گئی ہے۔

محکمۂ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خیبر پختونخوا میں کرونا کے 581 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ کیسز میں اضافے کے بعد صوبے میں کرونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 15ہزار 787 ہو گئی ہے۔ خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 3907 ہو گئی ہے۔

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں کرونا وائرس کے زیادہ مریض ہیں جن کی تعداد 5655 ہو چکی ہے۔ پشاور میں کرونا وائرس سے 331 اموات بھی ہوئی ہیں۔

خیبر پختونخوا کے ایک ممبر صوبائی اسمبلی جمشید مہمند بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہو گئے تھے۔ تاہم جمعے کو وہ مکمل طور پر صحت یاب ہو گئے ہیں۔ جمشید مہمند کا تعلق پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ہے۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ محمود خان نے انتظامیہ اور پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ بازاروں، دکانوں اور دیگر عوامی مقامات پر ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ بصورتِ دیگر کرونا کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیشِ نظر صوبائی حکومت کو دوبارہ لاک ڈاؤن کرنا پڑ سکتا ہے۔

15:12 12.6.2020

پنجاب میں کرونا سے متاثرہ افراد کی نقل و حرکت محدود کرنے کا فیصلہ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

حکومتِ پنجاب نے صوبے میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کو روکنے کے لیے 'کمیونٹی ٹرانسمیشن پالیسی' اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پالیسی کے تحت کرونا وائرس کے مریضوں کی نقل و حرکت کو محدود کیا جائے گا۔

اِس بات کا فیصلہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرِ صدارت ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل ماجد احسان، ڈی جی رینجرز پنجاب اور دیگر سول اور عسکری حکام بھی شریک تھے۔

اجلاس کے دوران صوبے میں کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وائرس کا پھیلاؤ کم کرنے کے لیے لاہور میں علیحدہ حکمتِ عملی اپنائی جائے گی اور صوبے کے دیگر شہروں کے لیے الگ حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔

اجلاس میں شریک ماہرینِ صحت نے صوبہ بھر کے اسپتالوں میں بستروں کی گنجائش بڑھانے اور متاثرہ مریضوں کے کیس مینجمنٹ کے بارے میں بریفنگ بھی دی۔ ماہرینِ صحت نے بتایا کہ کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے باعث دستیاب وسائل میں زیادہ بہتر حکمتِ عملی بنائی جا رہی ہے۔

اجلاس میں اِس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ کرونا کا پھیلاوئ روکنے کے لیے ماہرین پر مشتمل خصوصی ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا۔ ورکنگ گروپ کی سفارشات کو نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں ماسک کی پابندی پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔ بازاروں اور عوامی مقامات پر ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG