جرمنی میں کرونا وائرس کی ایک اور ممکنہ ویکسین تیار
جرمنی کی ایک غیر معروف بایوٹیکنالوجی فرم 'کیورویک' نے کرونا وائرس کی ممکنہ ویکسین تیار کرلی ہے اور وہ جلد انسانوں پر اس کی آزمائش کا آغاز کرے گی۔ بایو این ٹیک کے بعد وہ جرمنی کی دوسری کمپنی ہے جو ویکسین کے تجربات کرے گی۔
پہلے تجربے میں جرمنی اور بیلجیئم میں 168 افراد کو شامل کیا جائے گا جن میں 144 کو ویکسین لگائی جائے گی جب کہ 24 کو لاعلم رکھتے ہوئے بے اثر دوا دی جائے گی۔
امکان ہے کہ ستمبر یا اکتوبر تک اولین معنی خیز نتائج حاصل ہو جائیں گے۔ کمپنی کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو فرانز ویرنر ہاس نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر مثبت حالات رہے تو آئندہ سال کے وسط تک ویکسین کی منظوری مل جائے گی۔
جرمنی میں ویکسین کی منظوری دینے والے ادارے، دا پال اہرلچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ اگر نتائج بہت اچھے ثابت ہوئے تو ویکسین کی منظوری آئندہ سال کے آغاز میں بھی دی جاسکتی ہے۔
'امریکی جیلوں میں کرونا مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے'
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امریکہ کی 21 ریاستوں میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور 21 میں کمی جب کہ آٹھ ریاستوں میں صورتِ حال مستحکم ہے۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق، اب امریکہ میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ افراد نرسنگ ہومز اور گوشت کی پیکنگ کے مراکز نہیں بلکہ وہ مراکز ہیں جہاں قید اور اصلاح کی غرض سے لوگوں کو بند رکھا جاتا ہے۔
اخبار کے مطابق اس تعداد میں اضافے کی ایک وجہ امریکی پولیس کے ضرورت سے زیادہ طاقت استعمال کرنے کے خلاف امریکہ بھر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے گرفتار کئے جانے والے لوگوں کو مقامی جیلوں کے ضرورت سے زیادہ بھرے سیلز میں لایا جانا بھی ہے۔
نیوزی لینڈ میں رواں ہفتے تیسرا کیس رپورٹ
نیوزی لینڈ میں جمعرات کو ایک اور کرونا کیس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد رواں ہفتے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد تین ہو گئی ہے۔
نیا کیس رپورٹ ہونے کے بعد نیوزی لینڈ کی حکومت نے بیرون ممالک سے آنے والوں کے لیے قرنطینہ کی پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیوزی لینڈ کی حکومت نے چند روز قبل ملک میں کرونا وائرس کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے معمولات زندگی بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن رواں ہفتے ملک میں نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ ملک میں مقامی سطح پر وائرس کی منتقلی نہیں ہو رہی۔
حکام کے مطابق جمعرات کو جس شخص کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے وہ پاکستان سے نیوزی لینڈ پہنچا تھا۔ اس سے قبل برطانیہ سے آنے والی دو خواتین کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
پاکستان کے صنعتی شہر فیصل آباد میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن
حکومتِ پنجاب نے کرونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث صنعتی شہر فیصل آباد میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن کر دیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر فیصل آباد محمد علی کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن شہر کی چھ تحصیلوں کے مخصوص علاقوں میں کیا گیا ہے جن میں سٹی فیصل آباد، صدر فیصل آباد، سمندری، تاندلیانوالہ، چک جھمرہ اور جڑانوالہ کے علاقے شامل ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے ترجمان کے مطابق تحصیل سٹی میں گھنٹہ گھر کے آٹھ بازار، اس کے نواحی علاقے، رہائشی اور کاروباری علاقے بند رہیں گے۔
اِس سلسلے میں محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یہ علاقے 30 جون تک بند رہیں گے۔
سیکرٹری صحت پنجاب محمد عثمان یونس کی جانب سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق سیل کیے گئے تمام علاقوں میں اشیائے خورو نوش کی دکانیں، کریانہ دکانیں، تندور، پھل اور سبزی کی دکانیں صبح نو بجے سے شام سات بجے تک کھلی رہیں گی۔
اِن علاقوں میں دودھ، دہی اور گوشت کی دکانیں صبح سات بجے سے شام سات بجے تک کھلی رہنگی جبکہ پیٹرول پمپس اور میڈیکل اسٹورز ہفتے کے سات دن 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔ سرکاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سیل کیے گئے تمام علاقوں میں کسی بھی قسم کی نقل و حرکت اور میل جول پر پابندی ہو گی۔