رسائی کے لنکس

سری لنکا  نے بھارت سے ایک ارب ڈالر کا اضافی قرضہ مانگ لیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سری لنکا نے دہائیوں کے بدترین اقتصادی بحران میں ضروری اشیا کی درآمد کے لیے ہندوستان سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ مانگ لیا ہے۔ یہ بات پیر کو بھارتی وزیر خارجہ کی ہمسایہ ملک کی حکومت سے بات چیت کے بعد, دو ذرائع نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتائی ہے۔

دو کروڑ بیس لاکھ آبادی کے اس ملک میں گزشتہ دو برسوں میں زرمبادلہ کے ذخائر میں ستر فیصد کمی آئی ہے جس سے اس کی کرنسی کی قدر گرگئی ہے اور ضروری درآمدات کی ادائیگی کے لیے مشکلات کا سامنا ہے ، اس لیے سری لنکاعالمی قرض دہندگان سے مدد لینے کی کوشش کر رہا ہے۔

غیر ملکی قرضہ واپس کرنے کی اہلیت نہ ہونے کی وجہ سے سری لنکا کی حکومت عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے بھی بات چیت کے لیے تیار ہے،کیونکہ ملک میں ایندھن کی سپلائی میں کمی آئی ہے اور خوراک کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں جس کی وجہ سے مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نئی دہلی نے اشارۃً کہا ہےکہ وہ قرضہ کی درخواست کو پورا کریں گے اور قرض کی یہ رقم چاول، گندم کا آٹا، دالیں، چینی اور ادویات جیسی ضروری اشیا کی درآمد کے لیے استعمال کی جائے گی۔

سری لنکا میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاج
سری لنکا میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاج

ایک دوسرے ذریعے نے بتایا کہ سری لنکا نے ضروری اشیا کی درآمد کے لیے بھارت سے ایک ارب ڈالر کا اضافی قرضہ مانگا ہے۔ یہ ایک ارب ڈالر کا قرضہ اس کے علاوہ ہوگا جس کا بھارت پہلے ہی وعدہ کرچکا ہے۔ بات چیت ابھی خفیہ ہے اس لیے دونوں ذرائع نے شناخت ظاہر نہیں کی ۔ سری لنکا کے وزیر خزانہ اور وزیر خارجہ کے ساتھ بھارت کی وزارت خارجہ نے بھی فوری طور پر اس خبر پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

علاقائی دشمنی

بھارت سری لنکا کی تباہ حال معیشت کی مدد ایسے وقت کررہا ہے جب طاقتور راجہ پاکسا کے خاندان کی قیادت میں اس ملک کی سابقہ انتظامیہ گزشتہ دہائی میں جزیرے کو چین کے قریب لے آئی تھی، جس پر نئی دہلی میں بے چینی پیدا ہوئی تھی۔

حالیہ مہینوں میں سری لنکا اور بھارت کے تعلقات میں بہتری آئی ہے اور سری لنکا کے وزیر خزانہ باسل راجا پاکسے نےاہم درآمدات کی ادائیگی میں مدد کے لیے ایک ارب ڈالر کے پہلے قرضے کے معاہدے پر دستخط کے لیے مارچ میں نئی دہلی کا دورہ کیا ۔

بات چیت کے لیے سری لنکا کے مرکزی شہر کولمبو میں بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جےشنکر نے پیر کو وزیر خزانہ اور ان کے بھائی صدر گوتابایا راجا پاکسے سے ملاقات کی۔ جے شنکر نےصدر سے ملاقات کے بعد ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہم نے قریبی ہمسایہ سے تعلقات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا اور انھیں ہندوستان کے مسلسل تعاون اور افہام وتفہیم کا یقین دلایا۔

اس قرضے کے علاوہ بھارت نے اس سال کے شروع میں سری لنکا کو ایندھن کی خریداری کے لیے چالیس کروڑ ڈالرکرنسی تبدیل کرکے اور پچاس کروڑ ڈالر کا اضافی قرضہ دیا۔

فروری تک غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کم ہوکر دو ارب اکتیس کروڑ ڈالر رہ گئے تھے جس کے بعد سری لنکا کی درآمدات رک گئی ہیں جس سے ملک میں بہت سی ضروری اشیا کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

بھارت کے جنوبی سرے سے کچھ فاصلے پر واقع اس ملک کو رواں سال تقریبًا چار ارب ڈالر کا قرضہ ادا کرنا ہے جس میں ایک ارب ڈالر کا بین الاقوامی خودمختار بانڈ بھی شامل ہے جو جو لائی میں میچور ہوگا۔

تیزی سےگہرے ہوتے اقتصادی بحران کا سامناکرنے کے لیے صدر راجا پاکسا نے بیجنگ سے بھی مدد طلب کی اور اس سے قرضوں کی ادائیگیوں کی تنظیم نو کی درخواست بھی کی ہے۔ ان کی حکومت چین سے ڈھائی ارب ڈالر کے قرضے کے لیے بات چیت کررہی ہے جس کا فیصلہ اگلے چند ہفتوں میں متوقع ہے۔

وزیر خزانہ راجا پاکسے ریسکیو پلان پر آئی ایم ایف سے بات چیت کے لیے اگلے ماہ واشنگٹن جانے والے ہیں، انھیں عالمی بینک کی مدد بھی درکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت بھی آئی ایم ایف کا پروگرام حاصل کرنے کے سری لنکا کے فیصلے کی حمایت کررہا ہے اور اسے مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔

سری لنکا کے سرکاری بانڈ کی قدر پیر کو اس وقت گرگئی جب آئی ایم ایف نے خبردار کیا کہ ملک کو اپنے قرضوں کو پائیدار بنانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

XS
SM
MD
LG