رسائی کے لنکس

بھارت: ریاست کیرالہ میں سیلاب سے شدید تباہی


ریاست کے وزیرِ اعلیٰ پینا رائے وجاین نے جمعے کی شب صحافیوں کو بتایا ہے کہ سیلاب سے اب تک ہونے والی ہلاکتیں 324 ہوگئی ہیں۔

بھارت میں حالیہ سیلاب سے بری طرح متاثر ہونے والی جنوبی ریاست کیرالہ میں ہلاکتوں کی تعداد 300 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ ہزاروں فوجی اور سرکاری اہلکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

حکام کے مطابق آٹھ اگست سے جاری سیلابی صورتِ حال بتدریج خراب ہو رہی ہے اور اب تک لاکھوں افراد گھر بار زیرِ آب آنے کے باعث بے گھر ہوچکے ہیں۔

ریاست میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے صورتِ حال مزید خراب ہونے اور مزید علاقوں کے زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے۔

مسلسل بارش کے باعث امدادی سرگرمیوں میں بھی دشواری پیش آ رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک صدی کے دوران ریاست میں آنے والا یہ بدترین سیلاب ہے۔

ریاست کے وزیرِ اعلیٰ پینا رائے وجاین نے جمعے کی شب صحافیوں کو بتایا ہے کہ سیلاب سے اب تک ہونے والی ہلاکتیں 324 ہوگئی ہیں۔

ریاستی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے کیوں کہ مسلسل بارش کے باعث کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے جب کہ ڈیموں میں پانی کا لیول خطرناک حد تک پہنچ چکا ہے۔

پانی کی سطح میں اضافے کے باعث ریاست میں درجنوں ڈیموں اور پانی کے دیگر ذخیروں کے دروازے کھولنا پڑے ہیں جس سے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے ہیں۔

ریاستی حکومت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق سیلاب سے چار ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

ریاست میں فوج اور کوسٹ گارڈز کے درجنوں ہیلی کاپٹر شدید بارش کے باوجود متاثرہ علاقوں میں پھنسے افراد کو نکالنے اور امدادی سامان پہنچانے میں مصروف ہیں۔

سیلاب کے باعث ریاست میں بجلی اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے اور سیکڑوں دیہات اور قصبوں کا رابطہ باقی ملک سے منقطع ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں اور وہاں خوراک اور صاف پانی کی شدید قلت ہے۔

امدادی اہلکار ہیلی کاپٹروں کے ذریعے خوراک اور صاف پانی کے پیکٹ متاثرہ علاقوں میں گرا رہے ہیں جب کہ بھارتی حکومت نے خصوصی ٹرینوں کے ذریعے صاف پانی کی بوتلیں کیرالہ روانہ کردی ہیں۔

ریاستی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک تین لاکھ افراد سرکاری کیمپوں میں پناہ لے چکے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق اب بھی درجنوں قصبے اور دیہات ایسے ہیں جن سے کئی روز سے رابطہ نہیں ہوسکا اور نہ ہی وہاں اب تک امدادی کارکن پہنچ سکے ہیں۔

بھارت کی ساحلی ریاست کیرالہ کی آبادی لگ بھگ سوا تین کروڑ ہے اور بارشوں سے ریاست کے بیشتر علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

کیرالہ کے رہائشیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر امداد کی اپیلیں گردش کر رہی ہیں۔ کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ امدادی کارکنوں سے رابطہ نہیں کر پا رہے۔ بعض لوگوں نے کہا ہے کہ وہ پانی میں گھرے اسکولوں، مندروں، مساجد، گھروں اور اسپتالوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

محکمۂ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ریاست میں ہفتے اور اتوار کو بھی طوفانی بارش کا خدشہ ہے جس سے صورتِ حال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی بھی بدھ کی شب کیرالہ پہنچے جہاں انہوں نے ریاستی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کے علاوہ متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔

بھارتی وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ علاقے میں 38 ہیلی کاپٹر ، کئی جہاز اور کشتیاں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور حکومت مزید ہیلی کاپٹر، کشتیاں اور دیگر سامان کا انتظام کر رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG