رسائی کے لنکس

اخوان المسلمون کے 183 حامیوں کی سزائے موت کی توثیق


اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع (فائل فوٹو)
اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع (فائل فوٹو)

وکلا کے مطابق ہفتہ کو 183 افراد کو موت کی سزا کی توثیق کے علاوہ چار افراد کو عمر قید کی سزا جب کہ 496 کو بری کر دیا گیا۔

مصر کی عدالت نے اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع سمیت اس جماعت کے 183 افراد کی سزائے موت کی توثیق کر دی ہے۔

اخوان المسلمین برطرف کیے گئے صدر محمد مرسی کی جماعت ہے۔

عدالت نے گزشتہ سال منیا صوبے میں پولیس افسران کے قتل اور اقدام قتل کے جرم میں اپنے ابتدائی فیصلے میں 683 افراد کو موت کی سزا سنائی تھی۔

فوج کی حمایت یافتہ حکومت کے دور میں قائم کی گئی عدالت کی طرف سے اس مقدمے کی عجلت میں سماعت مکمل کر کے سزائیں سنائے جانے پر بین الاقوامی سطح پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

ہفتہ کو سنائے گئے اس فیصلے سے قبل عدالت نے اپنا ابتدائی فیصلہ ملک کی اعلیٰ ترین مذہبی اتھارٹی ’مفتی‘ کو بھیجا تھا۔ سزائے موت پر عمل درآمد کی جانب یہ پہلا قدم ہوتا ہے۔

وکلا کے مطابق ہفتہ کو 183 افراد کو موت کی سزا کی توثیق کے علاوہ چار افراد کو عمر قید کی سزا جب کہ 496 کو بری کر دیا گیا۔

محمد بدیع کو اس سے قبل ایک دوسرے مقدمے میں بھی موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

رواں ماہ ہی مصر کی فوج کے سابق سربراہ عبدالفتاح السیسی نے صدارتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد بطور صدر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔

تقریباً ایک سال قبل عبد الفتاح السیسی نے ملک کے پہلے جمہوری منتخب صدر محمد مرسی کو برطرف کر کے نظام حکومت عبوری حکومت کے حوالے کر دیا تھا۔

السیسی یہ کہہ چکے ہیں کہ اخوان المسلمین کا مصر میں کوئی مستقبل نہیں ہے۔
XS
SM
MD
LG