رسائی کے لنکس

بازو پر 11 تلوں سے جلد کے کینسر کا خطرہ


کنگ کالج لندن کے تحقیق دانوں کی ٹیم کے مطابق جسم کا ہر اضافی تل 2 سے 4 فیصد میلانوما کے خطرے کی شناخت کرتا ہے۔

برطانیہ میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق بتاتی ہے کہ ایسے لوگ جن کے بازو پر 11 سے زیادہ تل ہیں ان میں جلد کے کینسر کی ایک مہلک قسم میلانوما کا خطرہ زیادہ ہو سکتا ہے۔

برطانوی ماہرین نے یہ بھی پتا لگایا کہ دائیں بازو کے تلوں کا شمار کر کے ایک شخص کے جسم پر موجود تلوں کی تعداد کا درست اندازا لگایا جا سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق تل کا شمار جلد کے کینسر کے خطرے کے ایک اہم مارکر میں سے ایک ہے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ20 سے40 فیصد میلانوما یا جلد کا کینسر جسم پر پہلے سے موجود تلوں میں پیدا ہوا تھا۔

کنگز کالج لندن کے تحقیق دانوں کی ٹیم کے مطابق جسم کا ہر اضافی تل 2 سے 4 فیصد میلانوما کے خطرے کی شناخت کرتا ہے۔

تحقیق کے مضنف ڈاکٹر سائمن ریبیرو اور ان کے ساتھیوں کا مطالعہ برطانوی جڑواں عورتوں کے مطالعے کے اعداد و شمار پر مبنی تھا۔

تجربے کے دوران تربیت یافتہ نرسوں نے ہر شرکاء کی جلد کی قسم، جلد کے رنگ، آنکھوں اور بالوں کے رنگ اور جلد پر موجود داغ دھبوں کا تجزیہ کیا اور جسم کے 17حصوں پر موجود تلوں کا شمار کیا۔

کنگز کالج لندن میں ٹوئین ریسرچ اینڈ ایپی ڈیمیولوجی کے شعبے سے وابستہ ڈاکٹر سائمن ریبیرو نے یہ نتائج ایک چھوٹے پیمانے پر کیے جانے والے مطالعے میں میلانوما سے متاثرہ 400 مرد اور عورتیں پر دہرائے گئے۔

سائنسی جریدے 'برٹش جرنل آف ڈرما ٹولوجی' میں شائع ہونے والے نتائج سے ظاہر ہوا کہ دائیں کہنی سے اوپر بازو پر موجود تلوں کا شمار جسم کے تلوں کے شمار کے لیے خاص طور پر اہم ہے۔

اسی طرح مردوں میں ٹانگوں اور پیٹھ پر موجود تلوں کا شمار جسم پر موجود مجموعی تلوں کی تعداد کے ساتھ منسلک تھا۔

نتائج کے مطابق جن عورتوں کے دائیں بازو پر 7 سے زائد تل تھے ان کے پورے جسم پر 50 سے زائد تل ہونے کا امکان تھا اور ان میں اس بیماری کا خطرہ نو گنا زیادہ تھا۔

اسی طرح وہ عورتیں جن کے دائیں بازو پر 11 سے زیادہ تل تھے ان کے پورے جسم پر مجموعی طور پر 100 تلوں کا امکان تھا اور ان میں میلانوما میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ بڑا تھا۔

محقق ریبیرو نے کہا کہ ان کے نتائج ڈاکٹروں کو میلانوما کی سب سے زیادہ خطرہ رکھنے والے لوگوں کو شناخت کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر سائمن ریبیرو نے کہا کہ ہمارے نتائج ابتدائی تشخیص کے لیے ڈاکٹروں کو زیادہ درست طریقے کے ساتھ قابل رسائی جسم کے حصے کے ذریعے ایک مریض میں کل تلوں کی تعداد کا اندازا لگانے کی اجازت دیتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG