رسائی کے لنکس

یورپی یونین کا نگرانی کے سخت قوانین نافذ کرنے کا عندیہ


نئے قوانین کے تحت مسافروں کا نام ان کے کریڈٹ کارڈ کی معلومات اور دوران سفرمسافروں کی درخواستوں کےحوالے سے معلومات کےریکارڈ کو رجسٹر کیا جائے گا۔

فرانس کے ایک میگزین 'چارلی ایبڈو' پر گزشتہ ماہ ہونے والے حملے کے تناظر میں یورپی یونین کےحکام کی جانب سےانسداد دہشت گردی کےاقدامات کےایک حصے کے طور پر نگرانی کے نئے قوانین نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جو سلامتی کے اداروں کو نجی معلومات تک رسائی فراہم کریں گے۔

یورپی یونین کی جانب سےاب بنیاد پرستی کو روکنے کی کوششوں کے طور پرسماجی روابط کی ویب سائٹس فیس بک، ٹوئٹر اور گوگل کے کچھ صفحات پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

برسلز میں یورپی یونین کےحکام کے ایک بیان کے مطابق عالمی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے سخت ترین قوانین کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نگرانی کے نئے قوانین کے تحت حکام کو مشتبہ مسافر سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت ہوگی اور دہشت گرد ظاہر ہونےکی صورت میں انھیں یورپی یونین کے رکن ممالک سے باہر جانے یا داخل ہونے سے روکا جا سکے گا جبکہ مشکوک نظر آنے والوں کی معلومات کا تبادلہ ایس آئی ایس شینگن انفارمیشن سسٹم کےساتھ کیا جائےگا۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ،یورپی کمیشن کو عسکریت پسندوں کے ساتھ لڑنے کے لیے بیرون ملک سفر کرنے یا ایسا کرنے کا ارادہ رکھنے والے مشتبہ افراد کا پاسپورٹ ضبط کرنے کے حوالے سے رکن ممالک کی طرف سے حمایت حاصل ہے جبکہ مزید اقدامات کے حوالے سے سرحد پر سختی، بہتر انٹیلی جنس اور پرواز کے مسافروں کے رجسٹر تک رسائی شامل ہے (ہوائی سفر کے ریکارڈ کی شیئرنگ کو مسافروں کے نام کے ریکارڈ کے طور پرجانا جاتا ہے) اگر یہ قانون منظور ہو جاتا ہے تو یورپی یونین کے ممالک میں سفر کرنے والے لاکھوں مسافروں کا ذاتی ڈیٹا سالوں کے لیے فائلوں میں محفوظ کر لیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں ڈیٹا برقرار رکھنے کا قانون زیر غور ہے جو معلومات کےتحفظ کے ایک ایسے قانون کی جگہ لےگا جسے گذشتہ برس یورپی یونین کی اعلیٰ ترین عدالت نے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کہہ کر رد کر دیا تھا ۔

یورپی یونین کے رکن ملک اس حوالے سے فکر مند ہیں کے مسلمان نوجوان مشرق وسطیٰ کے جنگ زدہ علاقوں میں جا رہے ہیں اور وہاں سے انتہا پسندی کے ساتھ گھر واپس لوٹ رہے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے یوروپول کے مطابق یورپ میں انتہا پسندی کے خطرے کا تخمینہ اگرچہ وسیع پیمانے پر مختلف ہے لیکن لگ بھگ 3000 سے 5000 یورپی باشندے سارے یورپ کے تحفظ کے لیےخطرہ بن سکتے ہیں۔

یورپی یونین کے وزیر خارجہ نے ڈامیٹریس ایو ریما پولاس نے ریگا لاتویا میں ایک اجلاس میں کہا کہ نئے قوانین کے تحت یورپی یونین کے شہریوں کا پاسپورٹ ضبط کیا جا سکے گا علاوہ ازیں شام میں عسکریت پسندوں کی فوج کا حصہ بننے سے روکنے کی کوششوں کے طور پر پولیس مشتبہ نوجوانوں کو حراست میں لے سکے۔

دریں اثناء نئے قوانین کے تحت مسافروں کا نام ان کے کریڈٹ کارڈ کی معلومات اوردوران سفر مسافروں کی درخواستوں کےحوالے سے معلومات کے ریکارڈ کو رجسٹر کیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ دہشت گردوں کے بارے میں معلومات اور انسداد دہشت گردی کے مزید اقدامات کو ایک ساتھ رکھا جانا چاہیے۔

وزراء نے لاتویا کے اجلاس میں ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بنیاد پرستی کے خلاف انٹرنیٹ کے کردار بہت ضروری ہے اور اس معاملے پر انٹرنیٹ کمپنیوں کو بھی بورڈ پر لانے کی ضرورت ہے اس کے لیے ہمیں انٹرنیٹ کمپنیوں کے ساتھ تعاون کی کوششوں کو تیز کرنا ہو گا اور انٹر نیٹ کے پلیٹ فارم سے انتہاپسندی کا مواد خارج کرنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرنی ہو گی۔

یورپی یونین کے وزیر خارجہ ایوریما پولاس نے کہا کہ اگرچہ اس قانون کے مسودے پر پارلیمنٹ میں بحث جاری ہے لیکن جلد از جلد اس قانون کومنظور کر لیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG