رسائی کے لنکس

دس برس سفر، یورپی ’کومیٹ چیزر‘ زمین سے رابطے میں


زمین تک پہنچنے کے لیے، ایک پیغام کو 80 کروڑ کلومیٹر کا سفر کرنا پڑے گا۔ یورپی خلائی ادارے کا کہنا ہے کہ اُسے توقع ہے کہ ’کومیٹ پروب‘ کا پہلا پیغام ’کل صبح سویرے تک‘ موصول ہوجائے گا

یورپی خلائی ادارے کا کہنا ہے کہ دمدار تارے کا پیچھا کرنے والی اُس کی بھیجی ہوئی خلائی گاڑی، تین سال کی خاموشی کے بعد، پیر کو کام کرنے لگے گی اور زمیں پر ڈیٹا روانہ کرے گی۔

دس سال تک سفر کرنےکے بعد، ’روزیٹا اسپیس پروب‘ کام کرنے لگے گا اور زمین کو پیغام روانہ کرے گا۔

یہ خلائی گاڑی یونیورسل ٹائم کے مطابق، 10:00سے کام کرنا شروع کرے گی، کیونکہ اُسے گرم ہونے کے لیے کئی گھنٹے درکار ہیں۔

اور، زمین تک پہنچنے کے لیے، ایک پیغام کو 80 کروڑ کلومیٹر کا سفر کرنا پڑے گا۔

ادارے کا کہنا ہے کہ اُسے توقع ہے کہ کومیٹ پروب کا پہلا پیغام کل صبح سویرے تک موصول ہوجائے گا۔


’روزیٹا‘ اور دمدار تارے (67PChuryumov-Gerasimenko) کی ملاقات اگلے مہینوں کے دوران ہوگی، اور خلائی گاڑی نومبر میں اُس کے برفانی جسم کی بیرونی سطح پر ’لینڈر‘ پھینکے گی۔
XS
SM
MD
LG