رسائی کے لنکس

بھارتی انتخابات: مودی حکومت کے واپس آنے کے اشارے


بھارت کے شہر ورناسی میں ووٹر ووٹ ڈالنے کیلئے قطار میں کھڑے ہیں
بھارت کے شہر ورناسی میں ووٹر ووٹ ڈالنے کیلئے قطار میں کھڑے ہیں

پارلیمانی انتخابات کے مکمل ہونے کے بعد مختلف میڈیا اداروں کی جانب سے پیش کیے جانے والے ایگزٹ پولز کے نتائج کے مطابق نریندر مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کا دوبارہ واپس آنے کا امکان ہے۔

تمام رپورٹوں میں بی جے پی کی قیادت والے محاذ کو اکثریت ملتی دکھائی گئی ہے۔ حکومت سازی کے لیے کم از کم 272 نشستوں کی ضرورت ہو گی۔ سبھی ایگزٹ پولز میں این ڈی اے کو اس سے زیادہ نشستیں حاصل ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔

رپبلک ٹی وی سی ووٹر کے مطابق این ڈی اے کو 287، کانگریس کی قیادت والے محاذ یو پی اے کو 128 اور دیگر کو 127 سیٹیں ملنے کی توقع ہے۔

بعض ایگزٹ پولز میں این ڈی اے کو 300 اور بعض میں 330 سیٹیں تک ملنے کی قیاس آرائی کی گئی ہے۔

اتر پردیش میں بی جے پی نے گزشتہ انتخابات میں 80 میں سے 73 سیٹیں جیتی تھیں۔ اس بار تجزیہ کاروں نے اسے وہاں 20 سے 25 سیٹیں تک دی تھیں۔ لیکن ایگزٹ پولز میں اسے 38 اور بعض میں 40 سے زائد نشستیں ملتی دکھائی گئی ہیں۔

اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے اتحاد کا الیکشن میں بہت اثر دیکھا گیا تھا اور تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ اس اتحاد کو 50 سے زائد سیٹیں مل سکتی ہیں۔ لیکن ایگزٹ پول میں اسے 40 سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

اگر بی جے پی اترپردیش میں 38 سیٹیں بھی لے آتی ہے تب بھی اسے پچھلے الیکشن کے مقابلے میں کافی نقصان ہو رہا ہے۔

ریاست میں کانگریس کو دو سیٹیں ملتی دکھائی گئی ہیں۔ یہ سیٹیں ممکنہ طور پر امیٹھی اور رائے بریلی کی ہو سکتی ہیں۔ پچھلے انتخابات میں بھی کانگریس کو یہی دو سیٹیں ملی تھیں۔

مغربی بنگال میں 44 میں سے بی جے پی کو 11 سیٹیں ملتی دکھائی گئی ہیں۔ گزشتہ الیکشن میں اسے دو سیٹیں ملی تھیں۔ اگر بی جے پی کو وہاں واقعی اتنی سیٹیں ملتی ہیں تو یہ حکمران ترنمول کانگریس کی رہنما اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے لیے تشویش کا باعث ہو گا۔

مجموعی طور پر کانگریس نے اپنی کارکردگی بہتر کی ہے۔ گزشتہ الیکشن میں اسے پورے ملک میں صرف 44 نشستیں ہی ملی تھیں۔ اگر ایگزٹ پول کے مطابق اس کی قیادت والے محاذ کو 128 سیٹیں ملتی ہیں تو یہ بڑی بات ہو گی۔

ایگزٹ پولز کے ان نتائج پر رد عمل بھی شروع ہو گیا ہے۔ جہاں حکمراں محاذ نے اس کو درست قرار دیا ہے وہیں حزب اختلاف نے اس سے اختلاف کیا ہے اور اسے غلط جائزہ قرار دیا ہے۔

آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائڈو مرکز میں غیر بی جے پی حکومت کے قیام کے سلسلے میں اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG