رسائی کے لنکس

پانی کا اضافی گلاس وزن کم کرنے میں مددگار: تحقیق


محققین نے کہا کہ ایسے لوگ جو اپنے وزن کو کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں یا شکر سوڈیم اور چربی کے استعمال کو کم کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا علاج 'سادہ پانی' سے کیا جا سکتا ہے۔

اگرچہ سردیوں کے موسم میں پانی کی طلب زیادہ محسوس نہیں ہوتی ہے لیکن، یونیورسٹی آف ایلی نوئیس کے محققین نے ایسی وجوہات فراہم کی ہیں، جو آپ کو ایک گلاس اور پانی پینے پر مجبور کر سکتی ہے۔

غذا پر سادہ پانی کی مقدار کے اثرات جاننے کے حوالے سے کی جانے والی تحقیق سے پتا چلا ہے، کہ پانی کی روزانہ کی کھپت میں اضافہ، وزن کو کم کرنے کے لیے اہم ہو سکتا ہے۔

محققین نے کہا کہ ایسے لوگ جو اپنے وزن کوکنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں یا شکر سوڈیم اور چربی کے استعمال کو کم کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا علاج 'سادہ پانی' سے کیا جا سکتا ہے۔

تحقیق سے ظاہر ہوا کہ شرکاء کی بڑی تعداد، جنھوں نے پانی کی روزانہ کی انٹیک میں ایک فیصد اضافہ کیا تھا۔ انھوں نے فی دن توانائی کی مطلوبہ کھپت سے کم یعنی کم حرارے لیے تھے۔

یونیورسٹی آف ایلی نوئیس کینیسیولوجی اینڈ کمیونٹی ہیلتھ کے شعبے سے منسلک پروفیسر رویو پینگ این نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ پانی نل کے ذریعے پیا جاتا ہے یا کولر بوتل کے ذریعے، ان سب کا غذا پر ایک ہی اثر تھا۔

محقق این کو پتا چلا کہ سادہ پانی کے تناسب میں صرف ایک فیصد اضافے سے آپ فی دن شکر، کولسٹرول، سوڈیم کے استعمال میں کمی کر سکتے ہیں۔

اور جو لوگ فی دن ایک گلاس، دو گلاس یا تین گلاس کا اضافے کرتے ہیں، ان میں سادہ پانی کے فوائد کو نمایاں طور پر زیادہ پایا گیا ہے۔

'جرنل ہیومن اینڈ نیوٹریشن اینڈ ڈائی بیٹیکس' میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق محققین نے ایک قومی صحت اور غذائیت کے جائزے کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا ہے جس میں اندازاً 18ہزار سے زائد امریکی بالغان کی غذائی عادات کا ریکارڈ درج تھا۔

سروے میں شرکاء سے دس روز کے دوران کسی بھی دو دن کے کھانے پینے کا ریکارڈ طلب کیا گیا تھا۔

ایک شخص نے ایک دن میں غذا اور مشروبات وغیرہ کے ذریعے پانی کی جتنی مقدار حاصل کی تھی، اسے محقق این نے فی صد کے طور پر حساب کتاب میں شامل کیا تھا۔

جبکہ چائے، سبز چائے یا کافی کو سادہ پانی کے ذرائع کے طور پر شامل نہیں کیا گیا۔

محقق این کو پتا چلا کہ اوسط بالغ افراد نے چار گلاس سے کچھ زیادہ یعنی 4.2گلاس پانی روزانہ کی بنیاد پر پیا تھا، جو کہ ان کی کل غذائی پانی کی مقدار کا تقریباً 30 فیصد سے کچھ زیادہ تھا۔

شرکاء کی فی دن اوسط کیلوریز کی مقدار 2157 تھی۔ جس میں 125 حرارے میٹھے کھانوں اور مشروبات سے حاصل ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ انھوں نے 432 حرارے اسنیک، پیسٹری جیسی چیزیں کھانے سے حاصل کئے تھے۔

محقق نے لکھا کہ فی دن سادہ پانی کے تناسب میں 1% فیصد اضافہ کرنے سے شرکاء کی 8.6 کیلوریز کی انٹیک کم ہوئی تھی۔

علاوہ ازیں شرکاء نے ایک فیصد سادہ پانی کے اضافے کے ساتھ 0.74گرام شکر کم کھائی تھی، اسی طرح 9.8گرام کم سوڈیم اور 0.88 گرام کولیسٹرول کی کم مقدار استعمال کی تھی۔

تاہم محقق این نے کہا کہ جن لوگوں نے ایک دن میں ایک گلاس یا دو گلاس اضافی پانی پینا شروع کیا تھا۔ انھوں نے اندازاً 250 گرام کم حرارے، 18 گرام کم شکر، 335 ملی گرام کم سوڈیم اور 21 گرام کولسٹرول کم کھایا تھا۔

محقق این کے مطابق غذا پر سادہ پانی کی مقدار کے اثرات تمام نسل، قومیت، تعلیم، آمدن کی سطح اور مختلف جسمانی وزن رکھنے والے لوگوں کے لیے ایک ہی جیسے تھے۔

تاہم تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ سادہ پانی کے اثرات مردوں اور بالغ نوجوانوں میں زیادہ نمایاں تھے۔

XS
SM
MD
LG