رسائی کے لنکس

 فیس بک  کی کمپنی میٹا نے بر طرفیوں  کا آخری مرحلہ شروع کر دیا


 فیس بک کا نیا لوگو،فوٹورائٹرز
فیس بک کا نیا لوگو،فوٹورائٹرز

فیس بک کی کمپنی میٹا کے معاملات سے واقف ذرائع کے مطابق ، ٹیکنالوجی کی اس بڑی کمپنی نے مارچ میں اپنے 10 ہزار ملازمین کی برطرفی کے جس تین مرحلہ منصوبے کا اعلان کیا تھا، اس کے آخری مرحلے پر عمل کرتے ہوئے بدھ کے روز ملازمین کے آخری گروپ کی برطرفی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔

میٹا اس سال کے آغاز میں بڑے پیمانے پر ملازمین کی چھانٹی کے دوسرے دور کا اعلان کرنے والی پہلی بڑی کمپنی بن گئی تھی ۔

ان کٹوتیوں کے بعد کمپنی میں تقریباً اتنے ملازمین باقی رہ گئے ہیں جتنے کہ 2021 کے وسط میں تھے ۔ اس نے 2020 میں کرونا وبا کے دنوں میں ملازمین کی بڑے پیمانے پر بھرتی کے بعد اپنی افرادی قوت کو دوگنا کر دیا تھا ۔

مارکیٹنگ ، ریکروٹنگ ، انجینئرنگ اور کارپوریٹ کمیونی کیشنز کے شعبوں میں کام کرنے والے متعدد ملازمین نے بدھ کے روز لنکڈ ان پر اعلان کیا کہ انہیں ملازمت سے نکال دیا گیا ہے ۔

میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے مارچ میں کہا تھا کہ کمپنی کے دوسرے مرحلے میں زیادہ تر برطرفیاں کئی مہینوں کے دوران تین مرحلوں میں ہوں گی جن میں سے زیادہ تر مئی میں ختم ہو جائیں گی ۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد کچھ چھوٹے مراحل جاری رہ سکتے ہیں۔

ٹیک کمپنیاں ملازمین کو کیوں نکال رہی ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:51 0:00

مجموعی طور پر ان کٹوتیوں سے غیر انجینئرنگ شعبوں کے ملازمین سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جس سے انجینئرنگ کے شعبے کے ملازمین کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے خاص طور پر ان کی جو میٹا پر کوڈ لکھتے ہیں ۔

زکربرگ نے مارچ میں وعدہ کیا تھا کہ وہ کاروباری ٹیموں کی کافی حد تک تنظیم نو کریں گے اور دوسرے شعبوں میں انجینئرز کی تعداد میں پہلے جیسا اضافہ کر دیں گے ۔

کمپنی ٹاؤن ہال میں بات کرنے والے ایگزیکٹوز نے انجینئرنگ کے شعبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی ٹیموں میں ملازمتیں ختم کرتے ہوئے کمپنی نے غیر انجینئرنگ ملازمتوں کوختم کیا مثلاً مواد کے ڈیزائن اور صارفین کے تاثرات پر ریسرچ کو انتہائی سختی سے ختم کر دیا گیا ۔

ٹاؤن ہال میٹنگ میں بات کرتے ہوئے زکر برگ نے کہا کہ اپریل کی چھانٹیوں میں تقریباً 4000 ملازمین اپنی ملازمتوں سے محروم ہو ئے ۔

سوشل میڈیا کمپنی نے بدھ کے روز کہا کہ تازہ ترین کٹوتیوں سے ڈبلن میں واقع اس کے بین الاقوامی ہیڈکوارٹر میں تقریباً 490 ملازمین یا اس کی آئرش افرادی قوت کےتقریباً 20 فیصد کےمتاثر ہونے کا امکان ہے۔

میٹا میں ملازمتوں کی یہ کٹوتیاں اس کی آمدنی میں کئی مہینوں تک کمی کے بعد ہوئی ہیں جس کی وجہ مہنگائی میں ہوشربا ا اضافہ اور پینڈیمک کےدوران فروغ پانے والی ای کامرس کے ڈیجیٹل اشتہارات کا خاتمہ تھا ۔

کمپنی میٹاورس پر مبنی اپنے ریئلٹی لیبز یونٹ اور مصنوعی ذہانت کے اپنے شعبے کی ترقی کی خاطر اپنے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی پر بھی اربوں ڈالر خرچ کر رہی ہے۔ رئیلٹی لیبز یونٹ میں 2022 میں اسے 13.7 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا ۔

(اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG