رسائی کے لنکس

امریکی صدارتی انتخابات کے لیے فیس بک کی نئی پالیسی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ 'فیس بک' نے امریکی انتخابات برائے 2020 کے لیے اپنی نئی پالیسی کا اعلان کر دیا ہے۔ فیس بک نے کہا ہے کہ انہوں نے 2016 کے انتخابات میں ہونے والی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے جسے وہ آئندہ صدارتی انتخابات میں نہیں دہرائیں گے۔

فیس بک کی جانب سے پیر کو ایک پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتخابات کو محفوظ بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے جائیں گے۔ تاکہ کوئی ان کے پلیٹ فارم کے ذریعے کسی کو دھوکہ نہ دے سکے۔

فیس بک نے کہا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت اشتہارات اور مختلف فیس بک پیجز کے لیے اس کے مالک کی تصدیق کا عمل لازمی ہو گا۔ یعنی ہر وہ فیس بک پیج جس کے زیادہ تر صارفین امریکی ہوں گے۔ اس پیج کے مالک کو اپنی شناخت بھی ظاہر کرنا ہو گی۔

علاوہ ازیں نئی پالیسی کے تحت ذرائع ابلاغ کے وہ ادارے جو کسی بھی ملک کی حکومت کی مکمل یا جزوی سرپرستی میں چلتے ہوں، فیس بک انتظامیہ ان اداروں کے پیجز کی نشاندہی کرے گی کہ یہ 'ریاست کے زیر اثر میڈیا' ہے۔

فیس بک نے کہا ہے کہ وہ آزاد ذرائع سے فیس بک پر جاری کردہ معلومات اور مواد کی تصدیق بھی کرائیں گے۔ اگر کوئی اطلاع یا پیغام مکمل یا جزوی طور پر جھوٹا اور غلط پایا گیا تو فیس بک اپنے صارفین کو ایک 'پاپ اپ میسج' کے ذریعے خبردار کرے گا۔ جب کہ گمراہ کن معلومات کو 'نیوز فیڈ' سے بھی ہٹا دیا جائے گا۔

پریس ریلیز کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے انسٹاگرام اور فیس بک کے چار پیجز اور گروپس کو بند بھی کیا ہے. جو مختلف حکومتوں کی سرپرستی میں چل رہے تھے اور غیر مناسب رویوں میں ملوث تھے۔ ان میں سے تین پیج ایران سے چلائے جا رہے تھے جب کہ ایک روس سے چل رہا تھا۔

فیس نے کہا ہے کہ انہوں نے 50 ایسے نیٹ ورکس کو بھی بند کیا ہے جو مشترکہ طور پر 'غیر مناسب رویوں' میں ملوث تھے۔ ان میں سے متعدد نیٹ ورکس امریکہ کے آئندہ انتخابات سے متعلق کام کر رہے تھے۔

فیس بک نے کہا ہے کہ وہ 'غیر مناسب رویوں' کی روک تھام کے لیے کام کر رہے ہیں۔ غیر مناسب رویوں کی تعریف فیس بک نے یہ کی ہے کہ کسی مہم کے ذریعے کسی تنظیم کی شناخت چھپانے کے لیے دھوکہ دہی، تنظیم یا اس کی سرگرمیوں کو اس کی اصلیت سے کہیں زیادہ مقبول ظاہر کرنا وغیرہ۔

خیال رہے کہ 2016 میں ہونے والے امریکی انتخابات میں فیس بک کی سنگین بے ضابطگیوں کا اسکینڈل 2018 میں سامنے آیا تھا جس کے بعد فیس بک انتظامیہ کو خاصی تنقید کا سامنا تھا۔

فیس بک کی جانب سے صارفین کی معلومات غیر قانونی طور پر اکٹھا کرنے کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے امریکی قانون سازوں کے سامنے پیش ہو کر وضاحت بھی پیش کی تھی۔

دوسری جانب امریکی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی کہتی رہی ہیں کہ گزشتہ امریکی انتخابات کے دوران روس نے جعلی فیس بک اکاؤننٹس بنائے تھے جن کے ذریعے جھوٹے اور تفرقہ انگیز پیغامات پھیلائے گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG