رسائی کے لنکس

رواں سال کے آخر تک ویکسین بننے کی امید ہے: ڈاکٹر فاؤچی


امریکہ میں وبائی امراض کے سب سے بڑے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں کرونا وائرس کی ویکسین بننے کا سوال اگر سے نہیں، کب سے شروع ہوتا ہے۔ وہ محتاط طور پر پرامید ہیں کہ سال کے آخر تک کوئی ویکسین بن جائے گی۔

ڈاکٹر فاؤچی نے یہ بات ایوان نمائندگان کی کمیٹی کے اجلاس میں ارکان سے کہی۔ اجلاس میں ان کے علاوہ بیماریوں کی روک تھام اور بچاؤ کے مراکز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رابرٹ ریڈفیلڈ، فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے سربراہ ڈاکٹر اسٹیفن ہان اور امریکی پبلک ہیلتھ سروس کے سربراہ ایڈمرل بریٹ گروئیر نے بھی شرکت کی۔

دنیا بھر میں کرونا وائرس کی سو سے زیادہ ویکسینز پر کام جاری ہے اور ایک درجن سے زیادہ کی انسانوں پر آزمائش کی جارہی ہے۔ ان تجربات کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ یہ ویکسینز مضر اثرات کی حامل نہ ہوں۔

اس سے پہلے ڈاکٹر فاؤچی 12 مئی کو سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے جس میں انھوں نے خبردار کیا تھا کہ کاروبار کھولنے میں جلدی کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ اس کے بعد بیشتر ریاستوں میں جزوی طور پر کاروبار کھولا گیا اور نصف ریاستوں میں کیسز بڑھ رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے ٹلسا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے حکام سے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کم کرنے کو کہا ہے، کیونکہ بہت زیادہ کیسز سامنے آرہے ہیں۔ بعد میں وائٹ ہاؤس نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کا وہ مطلب نہیں تھا، جو سمجھا گیا۔

ایوان کی کمیٹی برائے توانائی و تجارت کے چئیرمین فرینک پیکون نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا بیان انتہائی غیر ذمے دارانہ تھا اور بدقسمتی سے صدر صحت عامہ کے اپنے ماہرین کے مشوروں کو نظرانداز کرنے کے رویے پر قائم ہیں۔

ڈاکٹر فاؤچی حال میں خبردار کرچکے ہیں کہ امریکہ میں ابھی تک وبا کی پہلی لہر چل رہی ہے اور عوام کو سماجی فاصلے پر عمل جاری رکھنا چاہیے۔ اے بی سی نیوز کو ایک حالیہ انٹرویو میں انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کی ریلی سمیت سیاسی جلسے اور نسلی تعصب کے خلاف احتجاج جیسے مظاہرے ان میں شرکت کرنے والے سب لوگوں کے لیے خطرہ ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ وسیع پیمانے پر کرونا وائرس کے ٹیسٹ کسی بھی مقام پر وبا کی لہر کو دوسرے علاقوں میں پھیلنے سے روکنے میں فیصلہ کن اہمیت رکھتے ہیں۔

فرینک پیلون نے کہا کہ کرونا وائرس کے بحران میں بدقسمتی سے ٹرمپ انتظامیہ نے بہت سے غلط اقدامات کیے ہیں۔ ملک بھر میں کاروبار کھل رہا ہے اور سماجی فاصلے کی پابندیوں میں نرمی کی جارہی ہے۔ ان حالات میں ضروری ہے کہ انتظامیہ اور کانگریس دونوں کی توجہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے پر رہے اور اس بحران کے زمانے میں امریکی عوام کو وسائل اور امداد فراہم کی جائے۔

XS
SM
MD
LG