رسائی کے لنکس

دنیا کا پہلا چہرے کا ٹرانسپلانٹ حاصل کرنے والی خاتون انتقال کرگئی


اے پی کی رپورٹ کے مطابق، چہرے کا جزوی ٹرانسپلانٹ حاصل کرنے والی فرانسیسی خاتون ازابیل دینیور آپریشن کے 11 برس بعد طویل علالت کےباعث انتقال کرگئی ہیں

دنیا کا پہلا چہرےکا ٹرانسپلانٹ حاصل کرنے والی خاتون 49 سال کی عمر انتقال کرگئی ہیں.

اے پی کی رپورٹ کے مطابق، چہرے کا جزوی ٹرانسپلانٹ حاصل کرنے والی فرانسیسی خاتون، ازابیل دینیور آپریشن کے 11 برس بعد طویل علالت کے باعث انتقال کرگئی ہیں۔

فرانس کے امیی ینس یونیورسٹی اسپتال جہاں ان کے چہرے کی پیوند کاری ہوئی تھی منگل کو ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ازابیل کا اپریل میں انتقال ہوگیا تھا اور اسپتال اس خبر کا اعلان کرنے کا منتظر تھا، چونکہ ازابیل کے گھر والے ان کی موت نجی رکھنا چاہتے تھے۔

اسپتال کی طرف سے مزید کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہے اور ان کی بیماری پیوند کاری سے متعلق تھی یہ واضح نہیں کیا ہے۔

ازابیل کو ان کے پالتو کتے نے بھنبھوڑ ڈالا تھا جس کے بعد 2005 میں ڈاکٹروں نے ان کے مسخ شدہ چہرے کو پیوند کاری کے ذریعے تبدیل کر دیا تھا۔

کتے کے حملے کے نتیجے میں چہرہ کے نقوش سے محروم ہونے والی ازابیل نے ڈاکٹروں کی طرف سے چہرے کی پیوند کاری کی پیشکش کا خیر مقدم کیا تھا.

دنیا کے پہلےچہرے کی پیوند کاری کےکامیاب آپریشن میں ازابیل کو ایک مردہ دماغ خاتون کے عطیہ شدہ ہونٹ، ناک اور تھوڑی لگادی گئی تھی۔

طلاق یافتہ ازابیل دو بچوں کی والدہ تھیں۔وہ کتے کے حملے کے بعد سے سخت پریشانی میں وقت گزار رہی تھیں اور اس واقعے کو بھولنے کے لیے منشیات کا استعمال بھی کرتی رہی تھیں۔

پیوند کاری کے تمام وصول کنندگان کی طرح ازابیل بھی جسم کی طرف سے اعضا کو مسترد کرنے سے بچنے کے لیے ادویات کا استعمال کررہی تھیں، لیکن سرجری کے بعد انفیکشنز سے دوچار ہوگئی تھیں۔

ازابیل کے چہرے کے جزوی پیوند کاری کے کامیاب آپریشن کے بعد دنیا بھر میں تقریباٍ 36 چہروں کی پیوند کاری کی گئی ہے۔

اگرچہ ازابیل کے چہرے کا جزوی ٹرانسپلانٹ کامیاب رہا تھا۔ تاہم، ڈاکٹر اس طریقہ کار کو طویل مدتی مقاصد کے لیے کامیاب قرار دئے جانے کے بارے میں شکوک میں مبتلا تھے۔

XS
SM
MD
LG