رسائی کے لنکس

امریکی شہر سئیٹل میں ماحول دوست دفتری عمارت


گرین بلڈنگ بلٹ عمارت، فائل فوٹو
گرین بلڈنگ بلٹ عمارت، فائل فوٹو

امریکہ کی ریاست واشنگٹن کے شہر سئیٹل میں تعمیر کردہ ایک عمارت کو دنیا میں سب سے زیادہ ماحول پسند دفتری عمارت کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ گرین بلڈنگ بلٹ سنٹر ہے۔ یہ عمارت اپنی ضرورت کی بجلی خود بناتی ہے اور اپنا ہی پانی بھی استعمال کرتی ہے کیونکہ یہاں چھت پر برسنے والے بارش کے پانی کو جمع کر لیا جاتا ہے۔

اس عمارت کا افتتاح 2013 میں ارتھ ڈے کے موقع پر کیا گیا تھا۔ بلٹ سنٹر کو لونگ بلڈنگ یعنی زندہ عمارت کا نام بھی دیا گیا ہے۔ آئیے اس بات کا جائزہ لیں کہ آخر اس میں اتنی غیر معمولی بات ہے کیا۔ اس بارے میں اینا رائس بتاتی ہیں کہ چھ منزلہ عمارت کی چھت معمول سے ہٹ کر بہت بڑی ہے اور جس کی وجہ سے اس کی شکل غیر معمولی دکھائی دیتی ہے۔ شہر میں موجود دوسری اوسط کمرشل عمارتوں کے مقابلے میں یہ 82 فیصد کم توانائی صرف کرتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ کام کرنے کے لئے ایک خوشگوار جگہ بھی ہے۔

لیکن بلٹ سنٹر کو ڈیزائن کرنے والے محض ایک بہتر ماحول والی دفتری عمارت ہی نہیں بنانا چاہتے تھے جس کے بجلی کے بل زیادہ نہ ہوں بلکہ وہ بلٹ سنٹر کو ایک ایسی جگہ بنانے کے خواہاں تھے جو ایک فعال تجربہ گاہ کی طرح کام کرے۔ ایک ایسا ماڈل دفتر ہو جو اپنے منفرد انداز کی وجہ سے دنیا بھر میں جدت پسند ماحولیاتی انجینئرنگ کو متاثر بھی کرے۔

بلٹ فاونڈیشن کے صدر ڈینس ہیز کا کہنا ہے کہ ہم یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ایک معمول کے دفتر میں روایتی انداز میں کام کرنے والوں کے ساتھ بھی ماحولیات کو منفی اثرات سے بچانا ممکن ہوتا ہے۔

ماحول پسند اور ماحولیات کے علمبردار ڈینس ہیز اس تصور کے بانی ہیں۔ انہوں نے 1970 میں پہلے ارتھ ڈے کے لئے رابطہ کار کے طور پر کام کیا تھا۔

بلٹ فاونڈیشن کے صدر ڈینس ہیز کہتے ہیں کہ عام عمارتیں استعمال ہونے والی بجلی کا تقریبا ایک تہائی حصہ خرچ کرتی ہیں اور بجلی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ اور اگر ہم اپنے کرہ ارض کو بھون کر نہیں رکھنا چاہتے تو ہمیں اپنے طرز تعمیر میں انتہائی تبدیلی لانا پڑے گی۔

بلٹ سنٹر کی تعمیر میں ٹھوس لکڑی، کنکریٹ اور سٹیل کا استعمال ہوا ہے اور اس عمارت میں استعمال ہونے والی 100 فیصد توانائی سولر پینلز کی مدد سے پیدا کی جاتی ہے۔ 575 سولر پینلز کو چھت پر نصب کیا گیا ہے۔ پھرعمارت کو ٹھنڈا کرنے کے لئے ہوا کو استعمال کیا جاتا ہے ۔ کھڑکیاں اس وقت خود بخود کھل جاتی ہیں جب عمارت کے اندر اور باہر کے درجہ حرارت میں فرق پڑتا ہے۔ پھر گرم پانی سے بھری ٹیوبوں کی مدد سے عمارت کو گرم کر لیا جاتا ہے۔ سئیٹل میں بارش زیادہ ہوتی ہے جو اس نظام میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

بلٹ فاونڈیشن کے صدر ڈینس ہیز کا کہنا ہے کہ اس عمارت میں پانی کی تمام ضروریات بارش کے اس پانی سے پوری کی جاتی ہیں جو عمارت کی چھت پر گرتا ہے اور جس کو ہم خود استعمال کے قابل بناتے ہیں۔

اس عمارت کے غسلخانوں میں پانی کی بجائے فوم کے ساتھ صفائی کرنے کا عمل نئے ماحولیات پسندوں کو حیران کر سکتا ہے لیکن اس عمارت کی بعض تعمیری خصوصیات بھی یہاں آنے والوں کو حیرت سے دوچار کر تی ہیں۔ یہاں شیشے کے اندر بنا زینہ بھی ایک ایسی ہی چیز ہے اور اسے اررزسٹیبل کہا جاتا ہے۔ یعنی یہ ایک ایسی چیز ہے جو ممکن نہیں کہ آپ کو متاثر نہ کر سکے۔

بلٹ فاونڈیشن کے صدر ڈینس ہیز کہتے ہیں کہ مخصوص مقامات کے لئے انتہائی کار آمد عمارتیں بنانی چاہئیں۔ یہ عمارت سئیٹل کے اعتبار سے تیار کی گئی ہے ۔ ماسکو میں یہ اس انداز میں کار آمد ثابت نہیں ہو سکتی جیسے سئیٹل میں۔ اسی طرح یہ ریو ڈی جنیرو میں بھی کامیاب نہیں ہو گی۔لیکن سئیٹل کے ماحول کے اعتبار سے یہ بہترین ہے۔

گزشتہ چند برسوں میں دنیا بھر سے ہزاروں کی تعداد میں پیشہ ور افراد اس جدید عمارت کا دورہ کر چکے ہیں اور وہ اس کو دیکھ کر نہ صرف لطف انداز ہوتے ہیں بلکہ اس کی تعمیر سے بہت کچھ نیا سیکھتے بھی ہیں۔

مذید جاننے کیلئے ایک آڈیو لنک پر کلک کریں:

please wait

No media source currently available

0:00 0:04:54 0:00

XS
SM
MD
LG