بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر مظفر نگر میں اتوار کو ہزاروں کسانوں نے مظاہرہ کیا اور حکومت سے زرعی قوانین واپس لینے کا مطالبہ دہرایا۔ مظاہرین کی قیادت کرنے والے کسان رہنما راکیش ٹکیت نے الزام عائد کیا کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی کی حکومت کسان مخالف ہے اور وہ یہ پیغام ریاست بھر میں پہنچائیں گے۔ البتہ حکومت ان قوانین کو کسانوں کے مفاد میں قرار دیتی ہے۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ کسانوں کے احتجاج میں پانچ لاکھ سے زیادہ افراد شریک تھے۔
زرعی قوانین کے خلاف بھارتی کسانوں کا بڑا احتجاج
5
مظفرنگر میں ہونے والے احتجاج میں خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔
6
کسانوں کا مؤقف ہے کہ نئے زرعی قوانین سے نجی شعبہ غالب آ جائے گا اور ان کے حقوق سلب ہو جائیں گے۔
7
حکومت کا مؤقف ہے کہ کسان اپنی اجناس براہِ راست مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کر سکتے ہیں اور اس سے انہیں زیادہ منافع ہو گا۔
8
کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ زرعی قوانین کو کسی بھی طور تسلیم نہیں کریں گے اور ان قوانین کے خاتمے تک ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔