رسائی کے لنکس

بپن راوت بھارتی فوج اور انیل دھسمانا 'را' کے سربراہ نامزد


لیفٹیننٹ جنرل بپن راوت (فائل فوٹو)
لیفٹیننٹ جنرل بپن راوت (فائل فوٹو)

راوت نے ستمبر میں فوج کے نائب سربراہ کا عہدہ سنبھالا تھا اور بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بطور آرمی چیف ان کے تقرر میں حکومت نے انھیں دو سینیئر افسران پر ترجیح دی ہے۔

بھارت کی حکومت نے بری اور فضائی فوج سمیت ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نئے سربراہوں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔

وزارت دفاع کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل بپن راوت بری فوج کے نئے سربراہ ہوں گے جو کہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ کی جگہ 31 دسمبر کو ملک کی تقریباً 13 لاکھ اہلکاروں پر مشتمل سپاہ کی کمان سنبھالیں گے۔

راوت نے ستمبر میں فوج کے نائب سربراہ کا عہدہ سنبھالا تھا اور بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بطور آرمی چیف ان کے تقرر میں حکومت نے انھیں دو سینیئر افسران پر ترجیح دی ہے۔

ان میں مشرقی کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل پراوین بخشی اور جنوبی کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل پی ایم حارز شامل ہیں۔

تاہم فضائیہ کے سربراہ کے لیے سینیئر ترین افسر ایئرمارشل بریندر سنگھ دھانوا کے نام کا اعلان کیا گیا ہے جو کہ موجودہ ایئرچیف مارشل اروپ راہا کی جگہ یہ منصب سنبھالیں گے۔

لیفٹیننٹ جنرل راوت نے دسمبر 1978ء میں گیارہویں گورکھا رائفل کی پانچویں بٹالین میں شمولیت سے اپنے پیشہ وارانہ سفر کا آغاز کیا تھا۔

بھارت میں افواج کے سربراہان کا تقرر حکومت کی صوابدید ہے جس میں عموماً سنیارٹی کا خیال رکھا جاتا ہے لیکن اس سے قبل 1983ء میں اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی نے سینیئر جنرل ایس کے سنہا کی جگہ ان سے جونیئر جنرل اے ایس واڈیا کو فوج کا سربراہ مقرر کیا تھا۔

موجودہ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے دور اقتدار میں افواج کی اعلیٰ ترین عہدوں کے لیے پہلی بار تقرریاں کی ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل راوت بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھی خدمات انجام دینے کے علاوہ شورش زدہ شمالی ریاستوں میں سپاہ کی کمان کر چکے ہیں۔

حکومت نے انیل دھسمانا کو انٹیلی جنس ایجنسی "را" اور راجیو جین کو انٹیلی جنس بیورو کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ دونوں عہدیدار بھی آئندہ ماہ اپنی اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

XS
SM
MD
LG