رسائی کے لنکس

بھارت میں شدید گرمی کی لہر، کم ازکم پانچ سو افراد ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اطلاعات کے مطابق مرنے والوں کی بڑی تعداد بے گھر افراد پر مشتمل ہے۔ جنوب مشرقی ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا کے حکام کے مطابق 400 اموات لو لگنے کی وجہ سے ہوئیں۔

بھارت کی مختلف ریاستوں میں گزشتہ ہفتے سے جاری شدید گرمی کی لہر سے کم از کم پانچ سو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اتوار کو تلنگانا ریاست کے ضلع کھمام میں ملک بھر میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ دیگر علاقوں میں بھی موسم شدید گرم رہا۔

آلہ آباد میں 47.7 ڈگری سینٹی درجہ حرارت گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو شہر کے عمومی درجہ حرارت سے چھ ڈگری زیادہ ہے۔

آندھرا پردیش کا ضلع نندی گاما 47 ڈگری سینٹی گریڈ اور اڑیسہ کا ضلع آنگل 46.7 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہے۔ جب کہ دارالحکومت دہلی 43.5 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ قدرے کم گرم رہا۔

اطلاعات کے مطابق مرنے والوں کی بڑی تعداد بے گھر افراد پر مشتمل ہے۔ جنوب مشرقی ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا کے حکام کے مطابق 400 اموات لو لگنے کی وجہ سے ہوئیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق راجستھان، مدھیا پردیش، مہاراشٹرا، مغربی بنگال، اتر پردیش، چھتیس گڑھ اور کرناٹک ریاستیں بھی شدید گرمی کی زد میں ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں زیادہ وقت گزارنے سے انسانی جسم کا درجہ حرارت اس سطح تک پہنچ جاتا ہے کہ اس کے اندر پروٹین خلیے ’’انڈے کی سفیدی‘‘ کی طرح ابلنے لگتے ہیں، جس سے بالآخر دماغ پر اثر پڑتا ہے۔

گرمی کی لہر آنے کے بعد بھارت کے اسپتالوں میں لو لگنے کے کئی کیس لائے گئے۔ شدید گرمی سے پیٹ میں خرابی، سر درد، بخار، دھوپ سے جلد پر دھبے اور الرجی کی کم خطرناک علامات بھی ظاہر ہو سکتی ہیں۔ صحت کے حکام نے لوگوں کو زیادہ پانی پینے، دھوپ سے بچنے اور خالی پیٹ باہر نکلنے سے منع کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG