رسائی کے لنکس

آئل میں ملاوٹ: بھارتی اہل کار کو زندہ جلا دیا گیا


ایک ٕخوفناک واردات کے دوران مبینہ طور پر پیٹرول اور ڈیزل کی بلیک مارکیٹنگ کرنے والے عناصر نے مہاراشٹر کے ایک جواں سال ایڈیشنل ضلع کلکٹر یشونت سوناو کو زندہ جلا کر ہلاک کردیا۔

یسونت سوناوانے جنہیں مہاراشٹر میں لوگوں کے ایک ہجوم نے زندہ جلادیا۔
یسونت سوناوانے جنہیں مہاراشٹر میں لوگوں کے ایک ہجوم نے زندہ جلادیا۔

یہ دردناک واردات منگل کے روز ناسک سے 75کلومیٹر اور مالے گاؤں سے دس کلومیٹر اور من ماٹھ قصبے کے پاس ایک تیل ڈپو پر دوپہر کے اجالے میں انجام دی گئی۔

اطلاعات کے مطابق سوناو ایک تحصیل میٹنگ کے لیے نندگاؤں جا رہے تھے کہ اُنھیں ایک جگہ جہاں متعدد تیل کمپنیوں کے ڈپو ہیں کچھ ٹرک مشکوک انداز میں کھڑے ہوئے نظرآئے۔ یہ پورا علاقہ پیٹرول، ڈیزل اور کیروسین میں ملاوٹ کے لیے بدنام ہے۔

ضلع کلکٹر نے اپنی کار سے اتر کر پوچھ گچھ شروع ہی کی تھی کہ پوپٹ شنڈے نام کے ایک شخص نے جو مبینہ طور پرتیل کی اسمگلنگ میں ملوث ہے اپنے ساتھیوں سمیت اُن پر حملہ کردیا اور پھر اُن پر تیل ڈال کر آگ لگا دی گئی جِس سے اُن کی موت واقع ہوگئی۔

بتایا جاتا ہے کہ کئی گھنٹے تک لاش جائے واردات پر پڑی رہی۔ کہا جاتا ہے کہ ملاوٹ کا کاروبار کرنے والوں کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے۔ مقامی رکنِ پارلیمنٹ ہری چندر چوہان نے بھی ایک نیوز چینل سے بات چیت میں یہ الزام عائد کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پوپٹ شنڈے بھی اِس واردات کو انجام دینے میں کچھ زخمی ہوگئے ہیں۔ اُنھوں نے کئی ہسپتالوں میں اپنا علاج کرانے کی کوشش کی مگر کسی بھی ہسپتال نے اُنھیں اپنے ہاں داخل نہیں کیا اور بعد میں پولیس نے اُسے گرفتار کرلیا۔

سوناو ، ایک ایماندار افسر کے طور پر جانے جاتے تھے اور اُنھوں نے ملاوٹ کا دھندہ کرنے والوں کے خلاف ایک مہم چلا رکھی تھی۔

ریاستی وزیرِ اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے اِس خوفناک واردات کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ مجرموں کو سخت ترین سزا دی جائے گی۔

ریاست کے ترقیاتی منصوبوں کے وزیر نے بھی بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کو سیاسی سرپرستی حاصل ہونے کی جانب اشارہ کیا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG