رسائی کے لنکس

بھارت: متنازع مذہبی رہنما پر زیادتی کا جرم ثابت، ہنگاموں میں 32 ہلاک


گُرمیت رام رحیم سنگھ کے عقیدت مندوں کی تعداد لاکھوں میں ہے
گُرمیت رام رحیم سنگھ کے عقیدت مندوں کی تعداد لاکھوں میں ہے

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے تشدد سے ہونے والے نقصان کے ازالے کے لیے ڈیرہ سچا سودا کی تمام املاک کو ضبط کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

ہریانہ کے پنچکولہ میں ایک خصوصی سی بی آئی عدالت کی جانب سے خود ساختہ اور متنازعہ مگر انتہائی مقبول اور شہرت یافتہ مذہبی رہنما، ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ بابا گورمیت رام رحیم سنگھ کو دو ساتھی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا قصوروار قرار دیے جانے کے بعد پنجاب و ہریانہ میں تشدد پھوٹ پڑا جس کے نتیجے میں کم از کم 32 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہو گئے۔

عدالت نے سہ پہر تین بجے انتہائی سخت حفاظتی انتظامات میں فیصلہ سنایا۔ 28 اگست کو سزا سنائی جائے گی۔ انھیں سات یا دس سال کی قید ہو سکتی ہے۔ رام رحیم سنگھ کے ہزاروں عقیدت مند دو روز قبل ہی پنچکولہ پہنچ گئے تھے۔

تشدد کے اندیشے کے پیش نظر وہاں بڑی تعداد میں نیم مسلح دستے تعینات کیے گئے تھے اور فوج کو الرٹ کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے جونہی فیصلہ سنایا بابا رام رحیم کے عقیدت مندوں نے توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ انھوں نے کم از کم دو ریلوے اسٹیشنوں، کئی پیٹرول پمپوں اور ایک پاور گرڈ کو نذر آتش کر دیا۔

پولیس نے پرتشدد ہجوم پر قابو پانے کے لیے ہوا میں فائرنگ کی، آنسو گیس کے گولے چھوڑے، لاٹھی چارج کیا اور پانی کا سپرے کیا۔ میڈیا کی متعدد گاڑیوں اور کیمروں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ دہلی میں بھی تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں۔

ہریانہ، پنجاب اور چنڈی گڑھ کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ موبائل انٹرنٹ اور ڈیٹا سروسز معطل کر دی گئی ہیں اور اسکولوں اور کالجوں کو دو دنوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

رام رحیم کو جن معاملات میں قصوروار قرار ٹھہرایا گیا ہے وہ پندرہ سال پرانے ہیں۔ ان پر قتل اور ساز ش کے الزام میں بھی مقدمات چل رہے ہیں۔ ان کا ہیڈ کوارٹر ہریانہ کے سرسا میں ہے۔

چونکہ ان کے عقیدت مندوں کی تعداد لاکھوں میں ہے اس لیے ان کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے۔ انھیں زیڈ کٹگری کی سیکورٹی ملی ہوئی ہے اور وہ جب بھی اپنے ہیڈ کوارٹر سے نکلتے ہیں تو سیکڑوں بولٹ پروف اور لگزری گاڑیاں ان کے ساتھ چلتی ہیں۔

پچاس سالہ رام رحیم سنگھ دو سو گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ فیصلہ سننے کے لیے پنچکولہ کی عدالت پہنچے تھے۔ فیصلہ سنائے جانے کے فوراً بعد انھیں حراست میں لے لیا گیا اور جیل بھیج دیا گیا۔

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے تشدد سے ہونے والے نقصان کے ازالے کے لیے ڈیرہ سچا سودا کی تمام املاک کو ضبط کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG