رسائی کے لنکس

بھارت: آئندہ الیکشن کے لیے اپوزیشن جماعتیں متحد، بی جے پی کے مقابلے میں 'انڈیا' اتحاد کا اعلان


بنگلور میں ہونے والے اجلاس میں شریک رہنما دائیں سے بائیں: اروند کیجریوال، لالو پرساد یادو، نتیش کمار، ملک ارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، ممتا بینر جی، راہل گاندھی ، ایم کے اسٹالن، ٹی آربالو، اکھلیش یادو۔ فوٹو اے پی۔
بنگلور میں ہونے والے اجلاس میں شریک رہنما دائیں سے بائیں: اروند کیجریوال، لالو پرساد یادو، نتیش کمار، ملک ارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، ممتا بینر جی، راہل گاندھی ، ایم کے اسٹالن، ٹی آربالو، اکھلیش یادو۔ فوٹو اے پی۔

بھارت کی 26 سیاسی جماعتوں نے 2024 کےعام انتخابات کے لیے 'انڈیا' کے نام سے اتحاد بنانے کا اعلان کیا ہے۔

بھارت کے شہر بنگلورو میں بھارتی اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے اتحاد کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس اتحاد کا بنیادی مقصد مل کر بھارت میں جمہوریت اور آئین کا تحفظ کرنا ہے۔

انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس کے نام سے بنائے گئے اس اتحاد کا مخفف'انڈیا 'ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے انڈیا کے نام سے اتحاد بنانے کو بھارت میں وزیرِاعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قوم پرستانہ ایجنڈے کے مقابلے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

بنگلور میں اتحاد کی تشکیل کے لیے اپوزیشن جماعتوں کا ایک ماہ کے دوران یہ دوسرا اجلاس تھا۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ پندرہ جماعتوں نے بی جے پی کے خلاف ایک پلیٹ فورم پر جمع ہونے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

'انڈیا' کے نام سے بنے والے اتحاد میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت انڈین نیشنل کانگریس، آل انڈیا ترنمول کانگریس، عام آدمی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل، جنتا دل، سماج وادی پارٹی سمیت قومی اور علاقائی پارٹیاں شامل ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز 'کے مطابق انڈیا اتحاد میں شامل کئی جماعتیں علاقائی سیاست میں ایک دوسرے کی مقابل ہیں۔ تاہم رواں برس مارچ میں ہتک عزت کے ایک مقدمے میں کانگریس رہنما راہل گاندھی کی نااہلی کے بعد انہوں نے بی جے پی کے مقابلے کے لیے یکجا ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ 2019 کے عام انتخابات میں بی جے پی نے بھارت کے ایوانِ زیریں 'لوک سبھا' کی 543 نشستوں میں 300 سے زائد نشستیں حاصل کی تھیں۔

اتحاد نے اپنے پہلے بیان میں بھارت میں بے روز گاری اور مہنگائی پر قابو پانے کے اہداف کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔اتحاد کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ" بھارتی شہریوں کو دبانے، ہدف بنانے اور جبر کا نشانہ بنانے کی بی جے پی کی منظم ساز ش کا مقابلہ کرے گے۔"

اپوزیشن اتحاد کے اجلاس سے خطاب میں مغربی بنگال کی وزیرِ اعلیٰ اور بائیں بازو کی سیاسی جماعت آل انڈیا ترنمول پارٹی کی سربراہ ممتا بینر جی نے کہا کہ آج سے بی جے پی کے لیے حقیقی چیلنج پیدا ہو گیا ہے۔

بنگلور میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے لیے اجلاس ایسے وقت میں ہوا جب دہلی میں حکومتی اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی میٹنگ جاری تھی۔ بی جے پی کی زیرِ سربراہی حکومتی اتحاد میں 38 سیاسی جماعتیں شامل ہیں۔

اجلاس کے بعد ایک بیان میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپوزشین جماعتوں کے اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے اسے کرپٹ اور موقع پرست سیاسی عناصر کا گٹھ جوڑ قرار دیا ہے۔

اس خبر کے لیے مواد خبر رساں ادارے' رائٹرز 'سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG