کانگریس سمیت حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے ایگزٹ پول کے اُن نتائج کو مسترد کر دیا ہے جن میں مودی حکومت کی واپسی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ مودی حکومت واپس آنے والی نہیں ہے۔ غیر جانبدار صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے بھی ایگزٹ پول پر سوالات اٹھائے ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والے محاذ این ڈی اے کو جتنی نشستیں ملتی دکھائی جا رہی ہیں اتنی نشستوں کی تو خود این ڈی اے کو بھی توقع نہیں۔
کانگریس کے ترجمان راجیو گوڈا نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 23 مئی کا انتظار کیجیے ، ہم آپ کو حیرت میں ڈال دیں گے۔ اُن کے بقول عوام میں خوف و ہراس کا ماحول ہے اور وہ درست رائے ظاہر نہیں کر پا رہے ہیں۔
سینئر کانگریس رہنما ششی تھرور کے خیال میں ایگزٹ پول مکمل طور پر غلط ہیں۔ اُنہوں نے آسٹریلیا کے 56 ایگزٹ پول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ سب غلط ثابت ہوئے۔
اُنہوں نے بھی خوف و ہراس کی بات کہی اور کہا کہ بہت سے لوگ اس ڈر سے رائے لینے والوں کو صحیح بات نہیں بتاتے کہ کہیں وہ حکومت کے آدمی نہ ہوں۔
ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی صدر اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ایگزٹ پول کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین بدلنے والا کھیل اور گپ شپ قرار دیا۔
عام آدمی پارٹی نے مطالبہ کیا کہ اگر مشینوں میں پڑنے والے ووٹ اور پرچیوں میں فرق کا ایک بھی واقعہ پیش آتا ہے تو لوک سبھا انتخابات منسوخ کر دیے جائیں۔
لیکن بی جے پی کے رہنماؤں نے ایگزٹ پول کی حمایت کی اور کہا کہ عوام نے مودی حکومت کے کام کی تائید کرتے ہوئے ایک بار پھر اسے منتخب کیا ہے۔
ایک سینئر تجزیہ کار اور کالم نگار انیس درانی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ایگزٹ پول کے نتائج غلط ثابت ہوئے ہیں اور اس بار بھی ہوں گے۔
ان کے بقول 2004، 2009 اور 2014 میں ایگزٹ پول کے نتائج غلط ثابت ہوئے تھے۔ نہ صرف ہندوستان میں بلکہ دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی یہ غلط ثابت ہوتے آئے ہیں۔
انیس درانی نے بتایا کہ 2014 میں این ڈی اے کو جتنی نشستیں ملی تھیں اس بار ان میں کم از کم 100 کی تخفیف ہو سکتی ہے۔
دیگر متعدد تجزیہ کاروں اور صحافیوں نے بھی اسے مسترد کر دیا ہے۔
ادھر مودی حکومت کی ممکنہ واپسی کی پیش گوئی سے شیئر بازار میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور پیر کے روز سنسکس میں 1100 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔
بی جے پی کے صدر امیت شاہ ایگزٹ پول سے حوصلہ پا کر منگل کے روز این ڈی اے کی حلیف جماعتوں کو عشائیہ دے رہے ہیں جبکہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو مرکز میں غیر بی جے پی حکومت کے قیام کی حکمت عملی طے کرنے کی غرض سے اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔