رسائی کے لنکس

اپیل کا نیا انقلابی آئی پیڈ


اپیل کا آئی پیڈ لانچ ہوتے ہی میڈیا اور کمپیوٹر سے دلچسپی رکھنے والوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔اس ماہ کے شروع میں لاس ویگاس میں الیکٹرانک مصنوعات کی نمائش کے بعد یہ خبریں آر ہی تھیں کہ اپیل جنوری میں ہی اپنی ایک نئی ایجاد پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ آئی پیڈ کے نام سے پیش کیے جانے والے اس الیکٹرانک آلے کے بارے میں اپیل کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس سال کے آخر تک 40 لاکھ آئی پیڈ فروخت کرنے کا اپنا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔



آئی پیڈ ٹیبلٹ کمپیوٹر کی ترقی یافتہ شکل ہے۔ دنیا کا پہلا ٹیبلٹ کمپیوٹر 2001 ء میں مائیکروسافٹ نے متعارف کرایا تھا، لیکن وہ مقبول نہ ہوسکا۔ تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اپیل کا آئی پیڈ، اپنی ٹچ سکرین کی خصوصیات اور وائرلس ٹیکنالوجی کے باعث مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہو جائے گا۔


موجودہ دور کو لیپ ٹاپ کمپیوٹروں کا دور کہا جاتا ہے۔ ایک جگہ سے دوسری جگہ باآسانی لے جا سکنے، کم وزن اور تقریباً ڈسک ٹاپ جتنی قوت اور خوبیوں کے باعث لیپ ٹاپ کمپیوٹر مارکیٹ کا ایک بڑا حصہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ لیپ ٹاپ کمپیوٹروں کی مقبولیت کی ایک اور وجہ ان کی قیمت میں کمی بھی ہے جس سے وہ ان لوگوں کی بھی پہنچ میں آگیا ہے جو پہلے اسے خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے۔


کچھ عرصہ پہلے لیپ ٹاپ کی ایک نئی قسم نیٹ ٹاپ مارکیٹ میں آئی اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے مارکیٹ پر چھا گئی۔ اس کی مقبولیت کی وجہ اس کا وزن اور قیمت میں کم ہونا اور انٹرنیٹ کی اکثر ضروریات پوری کرنے کی اہلیت رکھنا ہے۔


نیٹ ٹاپ کی موجودگی میں آئی ٹاپ کو سامنے کیوں لایا گیا؟ اپیل کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس خلا کو بھرا چاہتی ہے جو لیپ ٹاپ اور سمارٹ فون کے درمیان موجود ہے اور جسے نیٹ ٹاپ بھرنے میں ناکام رہاہے۔


موجودہ دور کے سمارٹ فونز مثلاً اپیل کا ہی آئی فون، بلیک بیری اور کئی دوسری کمپنیوں کے فونز میں انٹرنیٹ، اور جی تھری کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ تاہم اپنے مختصر سائز اور پراسسنگ کی کم قوت کی بنا پر وہ لیپ ٹاپ یا نیٹ ٹاپ کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ اپیل کا کہنا ہے کہ کثیر تعداد ایسے صارفین کی ہے جن کی ضروریات لیپ ٹاپ سے کم مگر سمارٹ فون سے زیادہ ہیں۔ اور آئی پیڈ ایسے ہی صارفین کی ضروریات سامنے رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔


اپیل کے نائب صدر مائیک گیرٹن برگ کہتے ہیں کہ آپ آئی پیڈ اس لیے لینا چاہیں گے کیونکہ اس میں آئی ٹیونز ہیں، ملٹی ٹچ سسٹم کی خصوصیات ہیں، انٹرنیٹ ہے اور اس میں آپ الیکٹرانک کتابیں محفوظ کرسکتے ہیں۔اس میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو آپ کو کہیں اور نہیں ملیں گی۔وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے ایک ایسا الیکٹرانک آلہ متعارف کرایا ہے جسے دنیا بھر میں لاکھوں صارفین خریدنا چاہیں گے۔


تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئی پیڈ دیکھنے میں اچھا ہے۔ وہ ہلکا پھلکا ہے۔ اس میں چھوٹے کمپیوٹر کی خوبیاں موجود ہیں اور وہ وائرلس سے منسلک ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ اس کی سکرین پر ایک کی بورڈ موجود ہے جسے صرف چھوکر آپ کوئی بھی عبارت ٹائپ کرسکتے ہیں۔


آئی پیڈ سے قبل اپیل کا آئی پاڈ کامیابیوں کے نئے ریکارڈ قائم کر چکا ہے اور اب تک دنیا بھر میں 25 کروڑ آئی پاڈ فروخت ہو چکے ہیں۔


تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئی پیڈ کے مارکیٹ میں آنے کے بعد ایمزان کی الیکٹرانک بک، کنڈل کو سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا۔


32 جی بی ہارڈ ڈرائیو رکھنے والے آئی پیڈ کی قیمت 599 ڈالر ہے جبکہ 64 جی بی کے آئی پیڈ کی قیمت 699 ڈالر رکھی گئی ہے۔ 16 جی بی کا آئی پیڈ499 ڈالر میں دستیاب ہے۔ تاہم تھری جی کے لیے صارف کو 130 ڈالر مزید ادا کرنے ہوں گے۔آئی پیڈ کا تھری جی ورژن مارچ کے آخر میں مارکیٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔


آئی پیڈ کی موٹائی صرف نصف انچ ا ور وزن صرف ڈیڑھ پونڈ ہے یعنی نیٹ ٹاپ کا آدھا اور لیٹ ٹاپ کا ایک چوتھائی۔اس کی سکرین تقریباً دس انچ کی ہے۔ اور ایک بار چارج کرنے کے بعد اس کی بیٹری دس گھنٹے تک کام دیتی ہے۔اس میں ایک گیگا ہرٹز کا تیز رفتار پراسیسر اور انٹرنیٹ کی ہائی سپیڈ این ٹیکنالوجی فراہم کی گئی ہے۔



XS
SM
MD
LG