عراق میں سنی شدت پسندوں نے شمال میں ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا اور وہاں آباد عیسائی اور یزیدی اقلیتوں کو مذہب تبدیل کرنے کے لیے دھمکایا جا رہا ہے۔ امریکہ کے صدر براک اوباما نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم 'داعش' کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے امریکہ اپنے فوجی دستے عراق نہیں بھیجے گا لیکن اگر ضرورت پڑی تو شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے جا سکتے ہیں۔
عراق کے مزید علاقوں پر شدت پسندوں کا قبضہ
5
عراق فورسز کو اکثر مقامات پر شدت پسندوں کے خلاف لڑائی میں پسپائی اختیار کرنا پڑی۔
6
شدت پسند گروہ کی طرف سے دھمکی کے بعد، یزیدی اقلیتی برادری کے ہزاروں افراد کو نینوا صوبے سے نقل مکانی کرنا پڑی۔
7
کرد فورسز شمالی عراق میں سنی شدت پسندوں کے خلاف کئی ہفتوں سے لڑ رہی ہیں۔
8
اس دوران عراق کے مختلف حصوں میں بم دھماکوں کے واقعات بھی رونما ہو چکے ہیں۔