عراق میں سنی شدت پسندوں نے شمال میں ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا اور وہاں آباد عیسائی اور یزیدی اقلیتوں کو مذہب تبدیل کرنے کے لیے دھمکایا جا رہا ہے۔ امریکہ کے صدر براک اوباما نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم 'داعش' کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے امریکہ اپنے فوجی دستے عراق نہیں بھیجے گا لیکن اگر ضرورت پڑی تو شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے جا سکتے ہیں۔
عراق کے مزید علاقوں پر شدت پسندوں کا قبضہ

1
صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ 'داعش' کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے اگر ضرورت پڑی تو شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے جا سکتے ہیں۔

2
سنی شدت پسندوں نے شمالی عراق اور شام میں اپنے زیر قبضہ علاقوں کو ’اسلامک اسٹیٹ‘ کا نام دے کر وہاں ’خلافت‘ کے قیام کا اعلان کر رکھا ہے۔

3
مسیحی برادری کے سب سے بڑے شہر قراقوش پر شدت پسندوں کے قبضے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

4
سنی شدت پسند گروپ داعش نے جون میں شمالی عراق میں حملے شروع کیے تھے۔