رسائی کے لنکس

قفقاز میں مہلک شوٹنگ کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی


فائل
فائل

منگل کی شام گئے نارین قلعہ میں ہونے والے شوٹنگ کے اِس واقعے میں ایک شخص ہلاک جب کہ کم از کم 10 زخمی ہوئے۔ داعش کا کہنا ہے کہ ہلاک شدگان میں انٹیلی جنس کا ایک اہل کار شامل تھا

امریکہ میں قائم انٹیلی جنس گروپ کا کہنا ہے کہ داعش کے شدت پسند گروپ نے اِس ہفتے روس کے قفقاز کے شمالی خطے، داغستان میں ہونے والی مہلک شوٹنگ کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، جو تاریخی طور پر گروہ کی محفوظ پناہ گاہ خیال کیا جاتا ہے۔

سائٹ انٹیلی گروپ نے، جو دہشت گرد سرگرمیوں کے واقعات پر نگاہ رکھتا ہے، دولت اسلامیہ کے اس دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ گروہ نے جنوبی داغستان میں دربینت کے شہر میں روسی انٹیلی جنس اہل کاروں کے اجتماع کو نشانہ بنایا۔

منگل کی شام گئے نارین قلعہ میں ہونے والے شوٹنگ کے اِس واقعے میں ایک شخص ہلاک جب کہ کم از کم 10 زخمی ہوئے۔ داعش کا کہنا ہے کہ ہلاک شدگان میں انٹیلی جنس کا ایک اہل کار شامل تھا۔

کچھ مقامی سیاح اس چبوترے پر کھڑے تھے، جس کے قریب گولیاں چلنے کی یہ واردات ہوئی۔

ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ سیاح اُس وقت زخمی ہوئے جب جنگل سے گولیوں کی بوچھاڑ کی گئی۔ حملے میں 12 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوئے۔ خبروں میں بتایا گیا ہے کہ مرنے والا شخص دو سرحدی محافظوں میں سے ایک تھا، جو سیاحوں کے گروپ میں شامل تھا۔

داغستان میں تشدد کی کارروائیاں عام بات ہے، جہاں مسلمان علیحدگی پسند کئی برسوں سے روسی حکومت کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ تاہم، سیاحوں پر حملہ ایک نیا عنصر ہے۔

XS
SM
MD
LG