رسائی کے لنکس

رقہ: طبقہ ڈیم علاقے میں داعش نے ہتھیار ڈال دیے


سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ ’ایس ڈی ایف‘ نے داعش کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کے عمل کو قبول کیا ہے، تاکہ ’’بے گناہ شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے‘‘ اور طبقہ ڈیم کے زیریں ڈھانچے کو محفوظ بنایا جائے، جس پر لاکھوں شامی پانی، زراعت اور بجلی کی ترسیل کے لیے انحصار کرتے ہی

امریکی کی حمایت یافتہ ’سیرئن ڈیموکریٹک فورسز‘ (ایس ڈی ایف) نے طبقہ کے شہر میں داعش کے لڑاکوں کو شکست دے کر طبقہ ڈیم اپنے قبضے میں لے لیا ہے، جو کہ ملیشیا کا ایک اہم ہدف رہا ہے، جب کہ وہ اِس دہشت گرد گروپ کے فی الواقع دارالحکومت، رقہ پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

’ایس ڈی ایف‘ ایک کثیر نسلی گروپ ہے جس میں کُرد عسکریت پسند اور شامی عرب اتحاد کے لڑاکے (ایس اے سی) شامل ہیں، جو طبقہ میں کئی ہفتوں تک داعش کے خلاف لڑتے رہے ہیں، جو رقہ کے مغرب میں تقریباً 40 کلومیٹر دور علاقہ ہے، جنھیں اتحاد کے طیاروں اور امریکی خصوصی فورسز کے مشیروں کی مدد حاصل ہے۔

اتحاد کے ترجمان، کرنل جان ڈوریان نے جمعرات کو سینٹرل کمان کے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’یہ ’ایس اے سی‘ اور ’ایس ڈی ایف‘ کی ایک اور فتح ہے، جو داعش کے خلاف لڑائی میں ہمارے پُرعزم اور باصلاحیت پارٹنر ہیں‘‘۔

امریکی سینٹرل کمانڈ، جو مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی کارروائیوں کی نگرانی کرتا ہے، کا کہنا ہے کہ داعش کے شدت پسند گروپ کے تقریباً 70 لڑاکوں نے ’ایس ڈی ایف‘ کی شرائط مان لی ہیں، جس میں یہ شرط بھی شامل تھی کہ ڈیم کے گرد و نواح میں بموں کو ناکارہ بنایا جائے گا، وہ اپنے ہتھیار ڈال دیں گے اور طبقہ سے اپنے باقی لڑاکوں کا انخلا کریں گے۔

سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ ’ایس ڈی ایف‘ نے داعش کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کے عمل کو قبول کیا ہے، تاکہ ’’بے گناہ شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے‘‘ اور طبقہ ڈیم کے زیریں ڈھانچے کو محفوظ بنایا جائے، جس پر لاکھوں شامی پانی، زراعت اور بجلی کی ترسیل کے لیے انحصار کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG