رسائی کے لنکس

ننگرہار: داعش کے خلاف امریکی اور افغان فورسز کی مشترکہ کارروائی


یہ حملے صوبہ ننگرہار کے ضلع آچین میں کئی مقامات پر کیے گئے افغان حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے داعش کے جنگجوؤں کی تعداد 30 سے زائد ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ افغان اور امریکی فورسز کی طرف سے مشرقی افغانستان میں حملوں میں داعش سے وابستہ متعدد شدت پسندوں کو ہلاک اور شام و عراق میں داعش کے ساتھ ان کے مواصلاتی رابطوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

یہ حملے صوبہ ننگرہار کے ضلع آچین میں کئی مقامات پر کیے گئے جہاں افغان سکیورٹی فورسز کی طرف سے انہیں روکنے کی سخت کوششوں کے باوجود داعش کے شدت پسندوں نے حال ہی میں اپنی سرگرمیوں کا دائرہ بڑھایا ہے۔

ضلع آچین کے گورنر حاجی غالب نے وائس آف امریکہ کی افغان سروس کو بتایا کہ ’’یہ حملے دو دن سے جاری ہیں۔"

امریکی فوج کے ترجمان کرنل مائیکل لاہارن نے امریکہ کی اس میں شمولیت کی تصدیق کی مگر مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’’امریکی فورسز نے صوبہ ننگرہار کے ضلع آچین میں 4 نومبر کو آپریشن کے دوران ان افراد پر چار حملے کیے جو فورس کے لیے خطرہ تھے۔ آپریشنل سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ہم اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں گے کہ کس کو نشانہ بنایا گیا اور کس کو نہیں۔‘‘

مگر حاجی غالب اور ایک مقامی فوجی کمانڈر نے وائس آف امریکہ کی افغان سروس کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے داعش کے جنگجوؤں کی تعداد 30 سے زائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حملوں میں سیٹلائٹ فون اور انٹرنیٹ کنکشن سمیت داعش کے مواصلاتی نظام کو نشانہ بنایا گیا جسے عراق اور شام میں جنگجوؤں سے رابطے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

’’یہ (مواصلاتی) تنصیب جس میں بڑی (سیٹلائٹ) ڈشیں بھی تھیں ایک پہاڑ کی چوٹی پر بنائی گئی تھی اور (داعش کے جنگجو) آسانی سے اس علاقے کی معلومات اپنے رہنماؤں کو پہنچاتے تھے۔‘‘

علاقے کے متعدد افراد نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ انہیں گزشتہ دو روز سے بھاری توپ خانے کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ مقامی پولیس نے کہا کہ وہ آئندہ دنوں میں داعش کی تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیں گے۔

حالیہ مہینوں میں افغانستان میں داعش کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے خصوصاً صوبہ ننگرہار میں جہاں داعش کے جنگجوؤں نے افغان سکیورٹی چیک پوسٹوں پر متعدد حملے کیے ہیں۔

انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق افغانستان میں داعش کے دو سے تین ہزار شدت پسند موجود ہیں۔

XS
SM
MD
LG