رسائی کے لنکس

ہوٹل حملے میں غیر ملکی ایجنسی ملوث تھی: افغانستان


افغان عہدیداروں نے کسی ملک کا نام نہیں لیا، لیکن ماضی میں افغانستان پاکستان پر اس طرح کے الزامات عائد کرتا آیا ہے۔

افغانستان میں عہدیداروں نے الزام لگایا ہے کہ دارالحکومت کابل میں ''سرینا'' ہوٹل پر حملے میں غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی ملوث ہے۔

گزشتہ جمعرات کو ہوٹل پر مسلح افراد کے حملے میں دو بچوں سمیت نو افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں چار غیر ملکی شہری بھی شامل تھے۔

افغان صدر حامد کرزئی کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ ملک کی انٹیلی جنس ایجنسی کے عہدیداروں نے ہوٹل پر حملے کے بارے میں سکیورٹی کے اعلیٰ عہدیداروں کو بریفنگ دی۔ جس میں کہا گیا کہ اس حملے میں ''براہ راست باہر کے ملک کی انٹیلی جنس سروس ملوث ہے۔''

تاہم کسی ملک کا نام نہیں لیا گیا، لیکن ماضی میں افغانستان پاکستان پر اس طرح کے الزامات عائد کرتا آیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے فوری طور پر حالیہ الزام پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔

افغانستان کی نیشنل سکیورٹی کونسل کی جانب سے کہا گیا کہ حملے سے قبل ایک پاکستانی سفارت کار کو سرینا ہوٹل میں تصاویر بناتے ہوئے دیکھا گیا۔

کابل کے حساس علاقے میں جمعرات کی شب ''نوروز'' کے موقع پر چار نوجوان کھانے کی غرض سے سرینا ہوٹل میں داخل ہوئے۔ دو نوجوانوں نے ایک ہوٹل میں داخل ہو کر ریسٹورنٹ پر فائرنگ کی۔

ہلاک ہونے والوں میں چار غیر ملکی شامل تھے۔

طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ''اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے لوگ جہاں چاہیں حملہ کر سکتے ہیں۔''

کابل میں یہ مہلک حملہ ایسے وقت ہوا جب افغانستان میں پانچ اپریل کو صدارتی انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔ انتخابی عمل کے لیے سکیورٹی افغان فورسز کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیا جا رہا ہے۔
XS
SM
MD
LG