رسائی کے لنکس

کراچی: لیاری کے نوجوان 'امن' کیلئے کوشاں


Male children and elders belonging to the ethnic Gayo tribe perform a traditional Saman dance during a ceremony in Gayo Lues highland district in Indonesia's Aceh province.
Male children and elders belonging to the ethnic Gayo tribe perform a traditional Saman dance during a ceremony in Gayo Lues highland district in Indonesia's Aceh province.

نوجوانوں کی اس تقریب میں 'پیس ڈائیلاگ' کا بھی اہتمام کیا گیا جسمیں نوجوانوں کی تنظیموں سے وابستہ افراد نے حصہ لیا اور لیاری کے علاقے اور اسمیں بسنے والے نوجوانوں کی اہمیت اور حالات کے بارے میں گفتگو کی گئی۔

پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کا اہم علاقہ ’لیاری‘ گزشتہ کئی برس سے دہشتگردوں کی آماجگاہ تصور کیاجاتا یے جبکہ لیاری سمیت پورے شہر میں دہشتگردی کے واقعات نوجوانوں پر اثرانداز ہوئے بنا نہیں رہ سکتے، ایسے میں اس علاقے کے نوجوان بھی اس دہشتگردی کے خاتمے اور امن کا پیغام عام کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

کراچی کے مقامی آڈیٹوریم میں لیاری کے نوجوانوں کی غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے شہر میں 'امن' کا پیغام عام کرنے اور دہشتگردی کی فضاء کے خاتمے کیلئے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ امن سے عنوان سے منعقدہ اس تقریب میں لیاری کے نوجوان لڑکے لڑکیوں سمیت شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریب کےدوران لیاری کے نوجوانوں نے 'سب ٹھیک ہے' کے عنوان سے ایک تھیٹر ڈرامہ پیش کیا جسمیں نوجوانوں نے لیاری سمیت کراچی میں جاری دہشتگردی کے واقعات بدامنی کے واقعات پیش کئے کہ کسطرح شہری دشتگردی کے واقعات میں موت کی نیند سلادیئےجاتے ہیں
جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم کی وارداتوں کے باوجود صرف 'سب ٹھیک ہے' کہہ کر عوام کو خاموش کردیتے ہیں۔

تقریب کے دوران لیاری کے حالات پر ایک ڈاکیومینٹری بھی پیش کی گئی جسمیں کچھ عرصے قبل لیاری کے فٹبال گراونڈ میں ہونے والے دھماکے میں ہلاک نوجوان فٹبال کھلاڑیوں کا واقعہ بیان کیا گیا۔ ڈاکیومینٹری کے دوسرے حصے میں دہشتگردی کے واقعات سے چھوٹے بچوں کے ذہنوں پر پڑنے والے منفی اثرات کی بھی عکاسی کی گئی۔

نوجوانوں کی اس تقریب میں 'پیس ڈائیلاگ' کا بھی اہتمام کیا گیا جسمیں نوجوانوں کی تنظیموں سے وابستہ افراد نے حصہ لیا اور لیاری کے علاقے اور اسمیں بسنے والے نوجوانوں کی اہمیت اور حالات کے بارے میں گفتگو کی گئی۔

تقریب سے خطاب کرنے والے شاہ جہاں کا کہنا تھا کہ، ’نوجوان معاشرے کی انقلابی طاقت کا درجہ رکھتے ہیں اگر انھیں بنیادی مسائل کا حل اور تعلیم کے اچھے مواقعے فراہم نہ کئَے جائیں تو ان کا مستقبل تاریک ہوسکتا ہےلیاری کے نوجوان ہم آواز ہوکر یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہر نوجوان امن و محبت کا سفیر ہے۔‘

نوجوانوں کے ٹرینر الہی بخش کہتے ہیں کہ، ’دنیا میں کراچی شہر کے علاوہ بھی کئی ایسے شہر ہیں جنھیں دہشتگردی کے باعث خطرناک قرار دیا جا چکا ہے افسوس کی بات ہے کہ شہر کا علاقہ لیاری دہشتگردی کے لئے تصور کیا جاتا ہے
​مگر حقیقت میں ایسا نہیں ہے لیاری کے لوگ دہشتگرد نہیں بلکہ امن محبت کرنے والے لوگ ہیں نوجوانوں سے مخاطب ہو کر ان کا کہنا تھا شہر میں مستقل امن قائم ہونے تک نوجوان امن کا نعرہ لگاتے رہیں۔‘

نوجوانوں کی تنظیم کی عہدیدار خدیجہ نے وائس آف امریکہ کی نمائندہ سے گفتگو میں کہا ہے کہ لیاری کے نوجوان اس تقریب کے ذریعے یہ بتانا چاہتے ہیں کہ لیاری پُر امن علاقہ ہے جبکہ دہشتگردی کے چند عناصر نے اسے بدنام کیا ہوا ہے۔دنیا میں لیاری کے لوگوں کو دہشتگرد سمجھاجاتا ہے جبکہ ہم پرامن لوگ ہیں"۔

تقریب کے اختتام پر لیاری کے نوجوانوں نے ڈھول کی تھاپ پر روایتی بلوچی رقص پیش کیا جسے تقریب کے شرکاء نے خوب سراہا جبکہ لیاری کے اسکولوں کے طلباء کی جانب سے بنائی گئی 'امن' کے عنوان سے پینٹنگز کی بھی نمائش ہوئی۔
XS
SM
MD
LG