پارلیمان سے منظور ہونے والی 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 175-اے میں ترمیم سے چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کا طریقۂ کار تبدیل کیا گیا ہے۔
بعض قانونی ماہرین ترمیم کو متنازع قرار دے رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ حکومت نے آئینی ترمیم کر کے آزاد عدلیہ کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی ہے اور اس ترمیم سے حکومت کے خلاف فیصلے کرنے سے کوئی بھی جج گھبرائے گا۔
بائیس سالہ رخسانہ (فرضی نام) چھ ماہ کی حاملہ ہیں گاؤں میں جاری کشیدگی اور ان کے شوہر کی روپوشی انھیں پریشان کیے ہوئے ہیں۔ ان کے مکان سے چند قدم کے فاصلے پر ان کے والدین کا گھر ہے۔ لیکن وہ ڈر کے مارے وہاں بھی جانے سے گریزاں ہیں۔
کراچی بار ایسوسی ایشن نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کا حق ہے۔ لیکن جس طرح یہ حق استعمال کیا گیا اور ترمیم پاس کی گئی وہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔
حکومت کی پیش کی گئی 26ویں آئینی ترمیم سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی دو تہائی اکثریت سے منظور کر لی گئی ہے جس میں زیادہ تر ترامیم کا تعلق عدلیہ سے ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی نچلی چار پسلیوں میں فریکچر سے دراصل ان کے سینے کے پچھلے حصے پر طاقت کے استعمال کا برملا اشارہ ملتا ہے
اکستان کی قومی اسمبلی نے 26ویں آئینی ترمیم کی تمام شقیں دو تہائی اکثریت سے منظور کر لی ہیں۔ تحریک کے حق میں 225 ارکان نے ووٹ دیے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ "مولانا کو کہا ہے کہ ان کی جماعت جوڈیشل ریفارمز کا ڈرافٹ پیش کرے۔ یہ ڈرافٹ جتنا پیپلز پارٹی کا ہے اتنا مولانا کا بھی ہے۔"
ملیحہ لودھی کہتی ہیں پاکستان کوئی ایسی چیز نہیں کرے گا جس سے یہ تاثر ملے کہ وہ کسی قسم کے اینٹی چائنا یوایس سپانسر کولیشن کا حصہ بن رہا ہے۔ تو پاکستان کے چوائیسز کلئیر ہیں۔
پنجاب کالج کے طلبہ گزشتہ چند روز سے طالبہ سے مبینہ زیادتی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے تاہم کالج انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کے کسی واقعے کی تردید کی گئی ہے۔ اس معاملے میں اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے؟ جانیے لاہور سے ہمارے نمائندے ضیاالرحمٰن سے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ "میں ہمیشہ بھارت کے ساتھ بہتر اور خوش گوار تعلقات کا حامی رہا ہوں، کتنا ہی اچھا ہوتا اگر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی خود ایس سی او اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد آتے۔"
شہباز شریف کی جانب سے لکھے گئے خط میں درخواست کی گئی ہے کہ انسانی بنیادوں پر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل منظور کی جائے اور ان کی رہائی کا حکم جاری کیا جائے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available