رسائی کے لنکس

ملالہ کا باقاعدہ علاج شروع، حالت قدرِے بہتر


ملالہ کے لیے دعائیں
ملالہ کے لیے دعائیں

کوئین الزبیتھ اسپتال میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ملالہ یوسفزئی کی عیادت تک کی کسی کو اجازت نہیں دی جارہی

طالبان کے حملے میں شدید زخمی ہونے والی سوات کی 14سالہ طالبہ ملالہ یوسفزئی کا باقاعدہ علاج برمنگھم کے کوئین الزبیتھ اسپتال میں شروع کر دیا گیا ہے۔

اسپتال کے حکام کے مطابق، گذشتہ رات اسپتال میں گزارنے کے بعد منگل کی صبح ملالہ یوسف زئی کی حالت بہتر ہے۔

ملالہ کو گذشتہ ہفتے اسکول سے واپس آتے ہوئے سوات میں طالبان نے فائرنگ کا نشانہ بتایا تھا، جس کے باعث اُنھیں سر اور گردن میں گولیاں لگی تھیں۔

ملالہ کو شدید زخمی حالت میں پہلے سی ایم ایچ پشاور اور بعدازاں راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیولوجی (اے ایف آئی سی) منتقل کیا گیا۔ پاکستان میں ڈاکٹروں کی ماہرانہ رائے کے مطابق، اُنھیں مزید علاج کےلیے برطانیہ کی کوئین الزبیتھ اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جہاں ماہر نیورو سرجنس کی ایک ٹیم نے ملالہ کا علاج شروع کردیا ہے۔


برمنگھم میں اسپتال ذرائع کے مطابق، منگل کی شام تک ملالہ کے علاج اور صحت کے بارے میں اپ ڈیٹ جاری کیا جائے گا۔ لیکن، اُنھیں ایسا لگ رہا ہے کہ شاید ملالہ کا علاج دو ہفتے سے زائد دنوں تک جاری رہے گا۔

کوئین الزبیتھ اسپتال برمنگھم میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ملالہ یوسفزئی کی عیادت تک کی کسی کو اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ اسپتال کے باہر پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد ملالہ کی عیادت کے لیے موجود ہے۔

منگل کے روز برطانوی میڈیا نے اسپتال کے قریب سے دو مشتبہ پاکستانیوں کے گرفتار ہونے کی خبر نشر کی جس پر برطانوی میڈیا نے ملالہ کی سکیورٹی پر خدشات کا اظہار بھی کیا۔

لیکن،’ وائس آف امریکہ‘ سے بات چیت میں ویسٹ مڈلینڈ پولیس نے کوئین الزبیتھ اسپتال سے کسی قسم کی گرفتاری کی سختی سے تردید کی۔


پولیس کی ترجمان ڈیوی اسمتھ نے بتایا کہ دو افراد ملالہ کی خیریت معلوم کرنا اور اُن کی عیادت کرنا چاہتے تھے۔ لیکن، اُنھیں روک دیا گیا۔

پولیس نے دونوں افراد کی تفصیلات نوٹ کیں، جو کہ برطانوی پولیس کے لیے عام سی بات ہے۔ لیکن، ترجمان کے بقول، ‘ملالہ کی سکیورٹی کو ابھی تک نہ کوئی خطرہ پیش آیا ہے اور نہ ہی آنے دیا جائے گا‘۔
XS
SM
MD
LG