روسی حکام نے منگل کے روز بتایا ہے کہ روس کی جنوبی جمہوریہ داغستان میں ایک گیس سٹیشن پر زوردار دھماکے کے نتیجے میں 35 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
روس کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دھماکے اور اس کے بعد لگنے والی آگ میں 115 افراد زخمی ہوئے تھے جن میں سے 35 افراد ہلاک ہوگئے جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔
وزارت نے بتایا کہ 65 زخمی جن میں 16 بچے بھی شامل ہیں، منگل کی دوپہر تک اسپتال میں داخل تھے۔ دو بچوں سمیت 11 افراد کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
دھماکا پیر کی رات علاقے کے صدر مقام ماخچکالا کے مضافات میں ہوا۔ آگ کا آغاز موٹر گاڑیوں کی ایک ورکشاپ سے ہو جو اور قریب واقع پیٹرول پمپ تک پھیل گئی، جس سے زور دار دھماکہ ہوا۔
داغستان کے حکام نے بتایا کہ مرنے والوں کے لواحقین کو دس لاکھ روبل یعنی تقریباً دس ہزار ڈالر اور زخمیوں کو دو لاکھ سے چار لاکھ روبل یعنی کوئی دو ہزار ڈالر سے چار ہزار ڈالر تک دیے جائیں گے۔
روس کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے کچھ کو علاج کے لیے ہوائی جہاز سے ماسکو لے جایا جائے گا۔ ماخچکالا ماسکو کے جنوب میں تقریباً 1600کلومیٹر یعنی 990 میل کے فاصلے پر ہے۔
حکام نے دھماکے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ داغستان میں منگل کو یوم سوگ کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس سے قبل پیر کی رات بھی مغربی سائبیریا میں ایک دھماکے میں دو افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے تھے۔ حکام نے بتایا کہ دھماکہ شام کو دیر گئے خنتی مانسیسک علاقے میں تیل کی کان میں ہوا۔
داغستان میں ہونے والا دھماکا اپریل 2022 کے بعد روس میں ہونے والا سب سے ہلاکت خیز دھماکہ تھا۔ اس وقت ماسکو سے 160 کلومیٹر یعنی 100 میل شمال میں واقع شہر تویرمیں ایک دفاعی تحقیقی مرکز میں آگ لگنے سے 22 افراد ہلاک اور درجن بھر زخمی ہوئے تھے
قبل ازیں ماسکو کے شمال میں روس کی سیکیورٹی فورسز کے لیے بصری آلات بنانے والی فیکٹری میں ہونے والے دھماکے میں اس ماہ کے شروع میں ایک شخص ہلاک اور 84 مزید زخمی ہوگئے تھے۔
(اس رپورٹ کے لیے مواد اے پی سے لیا گیا ہے)
فورم