رسائی کے لنکس

عالمی ادارۂ صحت نے مونکی پوکس کو ’گلوبل ہیلتھ ایمر جنسی‘ قرار دے دیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریاسس نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مونکی پوکس کو عالمی تشویش کی پبلک ہیلتھ ایمر جنسی قرار دے دیا ہے۔

ٹیڈروس نے یہ فیصلہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اس وقت کیا جب ہفتے کو صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے بلائی گئی ایک ہنگامی کمیٹی ک کا اجلاس اتفاق رائے قائم نہ کر سکا۔

اس سے قبل ہنگامی کمیٹی کا اجلاس گزشتہ ماہ بلایا گیا تھا جب 47 ممالک میں تین ہزار سے زائد مونکی پوکس کے کیسز ڈبلیو ایچ او کو رپورٹ کیے گئے تھے۔

اس کے بعد سے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا اور اب تک 75 ممالک میں 16 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ کیے جا چکے ہیں جب کہ بیماری سے پانچ اموات بھی ہو چکی ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے آخری اجلاس میں کمیٹی اس نتیجے پر نہیں پہنچ سکی تھی کہ آیا مونکی پوکس عالمی صحت کو خطرہ ہے یا نہیں۔

ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ انہوں نے معلومات پر غور کیا، جس کے بعد انہوں نے سمجھا کہ کہ یہ بیماری عالمی سطح پر پھیل سکتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وبا پہلے ہی تیزی سے دنیا میں پھیل گئی ہے، جس کے بارے میں ہم بہت کم جانتے ہیں۔

ٹیڈروس کے بقول ان تمام وجوہات کی وجہ سے انہوں نے مونکی پوکس کو عالمی سطح پر پبلک ہیلتھ ایمر جنسی قرار دیا ہے۔

ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او کا خیال ہے کہ مونکی پوکس عالمی سطح پر اور تمام خطوں میں ایک معتدل خطرہ ہے۔ ماسوائے یورپی خطے کے جہاں ادارہ زیادہ خطرہ سمجھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وبا کے عالمی سطح پر پھیلاؤ کے امکانات کم ہیں۔

مونکی پوکس انسانوں کے درمیان جسمانی رابطوں کے ذریعے پھیلتا ہے۔ اب تک وبا ان مردوں میں زیادہ پائی گئی ہے جن کے مردوں کے ساتھ جسمانی تعلقات تھے اور وہ بھی ایک سے زیادہ۔

جیسا کہ مونکی پوکس ایک ہی گروپ تک محدود ہے، ٹیڈروس کہتے ہیں، اس وبا کو درست حکمت عملی سے روکا جا سکتا ہے۔

ٹیڈروس کے مطابق تمام ممالک مردوں کے ساتھ جنسی تعلق رکھنے والے مردوں کی کمیونیٹیز کے ساتھ مل کر کام کریں اور مؤثر معلومات اور خدمات فراہم کریں۔

ان کے بقول ایسے اقدامات اپنائے جائیں جو متاثرہ گروپس کی صحت، انسانی حقوق اور وقار کا تحفظ رکھیں۔

ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ بد بختی اور امتیاز کسی بھی وائرس کی مانند خطرناک ہو سکتا ہے۔عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ وبا سے نمٹنے کے لیے درکار ادویات دستیاب ہیں تاہم دنیا کو اس وقت مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

XS
SM
MD
LG