تصاویر: مساجد پر حملے کے بعد نیوزی لینڈ میں سوگ
پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے ٹیرنٹ کو فائرنگ کی پہلی اطلاع ملنے کے 36 منٹ بعد اس کی کار سے گرفتار کیا۔ ملزم کی کار سے دھماکہ خیز ڈیوائسز اور دیگر ہتھیار بھی برآمد ہوئے تھے۔ وزیرِ اعظم آرڈرن کے بقول اگر ملزم کو گرفتار نہ کیا جاتا تو اس کا مزید مقامات پر حملوں کا ارادہ تھا۔
نیوزی لینڈ کے حکام نے تاحال ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ لیکن حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے بیشتر افراد تارکینِ وطن یا پناہ گزین تھے جن کا تعلق کئی مسلمان ملکوں سے تھا۔
پاکستان، بھارت، ملائیشیا، انڈونیشیا، ترکی، صومالیہ اور افغانستان کی حکومتوں نے حملے میں اپنے اپنے شہریوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ پاکستان کے دفترِ خارجہ نے حملے کے بعد سے لاپتا نو پاکستانیوں کی فہرست بھی جاری کی ہے جب کہ حملے میں زخمی ایک پاکستانی کرائسٹ چرچ کے اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
کرائسٹ چرچ کے مرکزی اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق اسپتال کے 12 آپریشن تھیٹرز میں پوری رات حملے کے 40 سے زائد زخمیوں کا علاج جاری رہا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہفتے کی دوپہر تک اسپتال میں 36 زخمی زیرِ علاج ہیں جن میں سے 11 کو انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔