نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں جمعے کو ہونے والے حملے کے بعد ملک کی فضا سوگوار ہے جب کہ کرائسٹ چرچ کے شہری بڑی تعداد میں حملے کے متاثرین کو خراجِ عقیدت پیش کرنے اور مسلم کمیونٹی سے اظہارِ یکجہتی کے لیے جائے وقوع پر پھول رکھنے آ رہے ہیں۔
تصاویر: مساجد پر حملے کے بعد نیوزی لینڈ میں سوگ
9
نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے ہفتے کو کرائسٹ چرچ کے مہاجرین سینٹر کا دورہ کیا اور وہاں مسلمان کمیونٹی کے نمائندوں سے سانحے پر تعزیت کی۔ دوپٹے میں ملبوس وزیرِ اعظم آرڈرن کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وہ پورے نیوزی لینڈ کی طرف سے مسلمان کمیونٹی کے لیے محبت اور حمایت کا پیغام لائی ہیں۔
10
ہلاکتوں کی تعداد کے اعتبار سے نیوزی لینڈ کی تاریخ میں دہشت گردی کا یہ بد ترین اور سب سے بڑا واقعہ ہے۔
11
وزیر اعظم آرڈرن نے اس واقعے کو ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا ہے اور نیوزی لینڈ میں آتشیں اسلحے کے کنٹرول سے متعلق قوانین پر نظرِ ثانی کا بھی اعلان کیا ہے۔
12
حملے میں مارے جانے والے کئی افراد کی تدفین ہفتے کو ہی کی جائے گی۔ حملے کا نشانہ بننے والی دونوں مساجد کو بند کردیا گیا ہے اور لوگ ان کے باہر اظہارِ یکجہتی کے لیے پھول رکھ رہے ہیں۔