رسائی کے لنکس

موٹاپے کے شکار نور الحسن کی سرجری کر دی گئی


نور الحسن کو 18 جون کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
نور الحسن کو 18 جون کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

صادق آباد کے رہائشی 320 کلو وزنی نور الحسن کا لاہور کے شالامار اسپتال میں آپریشن کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق نور الحسن کا آپریشن کامیاب رہا ہے اور انھیں پندرہ روز بعد گھر جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔

ساٹھ سالہ نور الحسن نے ویڈیو پیغام کے ذریعے پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اپیل کی تھی کہ ان کا علاج کروایا جائے، یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔

چند روز قبل نور الحسن کو آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ان کے آبائی علاقے صادق آباد سے لاہور کے شالامار اسپتال منتقل کیا گیا تھا، نورالحسن کو بھاری بھرکم وجود کی وجہ سے گھر کی بیرونی دیوار توڑ کر باہر نکالا گیا تھا۔

ڈاکٹر معاذ الحسن نے نور الحسن کی سرجری کی۔
ڈاکٹر معاذ الحسن نے نور الحسن کی سرجری کی۔

نور الحسن کے مطابق وہ عرصہ دراز سے گھر میں بے یارومددگار پڑے تھے تاہم اب وہ بہتر محسوس کر رہے ہیں۔

نورالحسن کے معالج ڈاکٹر معاذ الحسن کا کہنا ہے کہ نور الحسن کا وزن کم کرنے کے لیے ان کے پیٹ میں چار سوراخ کر کے لیپر سکوپی کی گئی، ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ پندرہ روز زیر علاج رہنے کے بعد گھر جا سکتے ہیں۔

ڈاکٹرز کے مطابق آپریشن کے بعد نور الحسن کا وزن آئندہ پندرہ روز میں مزید 30 کلو کم ہو جائے گا اور وہ جلد چلنے پھرنے کے قابل ہو جائے گا۔ ڈاکٹر معاذ کے بقول پہلے چھ ماہ میں مریض کا وزن 60 کلو گرام کم کرنے کا ہدف ہے۔

ڈاکٹرز پر امید ہیں کہ دو سال میں نور الحسن کو وزن 200 کلو تک کم ہو جائے گا اور معمول کی زندگی گزارنے کے قابل ہو جائے گا۔

نور الحسن کو 18 جون کو لاہور کے شالامار اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں دس روز تک ان کے مختلف ٹیسٹ کیے جا رہے تھے، ان کے علاج کے لیے ڈاکٹرز کا ایک خصوصی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔

نور الحسن نے اسپتال پہنچنے پر آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ وہ کئی سالوں سے مفلوج ہو کر رہ گئے تھے، تاہم اب وہ پر امید ہیں کہ اپنی زندگی نئے سرے سے شروع کر سکیں گے۔

XS
SM
MD
LG