رسائی کے لنکس

’ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے بھارت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے‘


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سہیل انجم

نئی دہلی میں واقع پاکستانی ہائی کمشن میں بھی پاکستان کا 70 واں یوم آزادی منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر سید حیدر شاہ نے پاکستان کے قومی ترانہ کی دھن پر اپنے ملک کا پرچم لہرایا اور بھارت سے اپیل کی کہ وہ پرامن برصغیر کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے۔ پاکستان کے ہائی کمشنر عبد الباسط کو گذشتہ دنوں اپنے منصب سے سبکدوش ہو چکے ہیں۔ اس تقریب میں پاکستانی شہریوں، ہائی کمشن کے عہدے داروں، پاکستان مسلح افواج کے نمائندوں اور دیگر لوگوں نے حصہ لیا۔

خیال رہے کہ بھارت بھی وقتاً فوقتاً خطے میں قیام امن کے لیے کام کرنے کی اپیل پاکستان سے کرتا رہتا ہے۔

سید حیدر شاہ نے تقریب کے دوران پاکستان کے صدر ممنون حسین اور وزیر أعظم شاہد خاقان عباسی کے پیغامات پڑھ کر سنائے جن میں کہا گیا کہ 21 ویں صدی میں دنیا کے سامنے سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی ہے۔ پاکستان اس کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور عالمی امن کے لیے کام کر رہا ہے۔

سید حیدر شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت جبکہ پاکستان اپنا یوم آزادی منا رہا ہے ہم بھارت کے عوام کو بھی ان کی آزادی کی مبارکباد دیتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس خطے اور دونوں ملکوں میں امن قائم ہوگا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ دراصل اس خطے کے تمام لوگوں کو مل کر اسے ایک پرامن علاقہ بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

اس موقع پر پاکستان ہائی کمشن کے اسکول کی ایک طالبہ عمران سرور نے تقریر کی اور بچوں نے قومی ترانہ اور پروگرام پیش کیے۔ ڈپٹی ہائی کمشنر کی اہلیہ پلواشہ حیدر نے اسکول کے اساتذہ اور بچوں کو تحائف اور النعامات تقسیم کیے۔ حیدر شاہ نے اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر قیام پاکستان کی 70 ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔

ادھر واہگہ اٹاری سرحد پر مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ اس سے قبل اتوار کے روز پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واہگہ سرحد پر چار سو فٹ کی بلندی پر 120 اونچا اور 80 فٹ چوڑا پاکستانی پرچم لہرایا۔ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ یہ جنوبی ایشیا کا سب سے اونچا پرچم ہے۔ ​

بھارت نے مارچ میں اٹاری میں 360 فٹ کی بلندی پر بھارت کا ترنگا لہرایا تھا۔ بھارتی عہدے دار چاہتے تھے کہ اسے لاهور سے دیکھا جا سکے۔ لیکن جب اس کی دیکھ بھال میں دشواری ہوئی اور تیز ہواؤں سے ترنگا پھٹنے لگا تو اسے اتار لیا گیا۔

XS
SM
MD
LG