رسائی کے لنکس

غیر ریاستی عناصر کو مذاکرات پر اثرانداز نہیں ہونے دینا چاہیے: برطانیہ


برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’میں (پاکستان اور بھارت) پر زور دوں گا کہ وہ غیر ریاستی عناصر، چاہے وہ دہشت گرد ہوں، انتہا پسند ہوں یا سیاسی پریشر گروپ، کو مذاکرات کے عمل کو پٹڑی سے اتارنے کی اجازت نہ دیں۔‘‘

برطانیہ کے وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو غیر ریاستی عناصر کو مذاکرات کے عمل کو پٹڑی سے اتارنے کی اجازت نہیں دینی چاہیئے اور نہ مسئلہ کشمیر کے حل کو پاک بھارت مذاکرات کی بحالی کی شرط بنانا چاہیئے۔

یہ بات انہوں نے وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے اسلام آباد میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔

’’میں دونوں حکومتوں پر زور دوں گا کہ وہ غیر ریاستی عناصر، چاہے وہ دہشت گرد ہوں، انتہا پسند ہوں یا سیاسی پریشر گروپ، کو مذاکرات کے عمل کو پٹڑی سے اتارنے کی اجازت نہ دیں جو پاکستانی اور بھارتی حکومتوں دونوں کے خیال میں ضروری ہیں اور ان کے ملکوں کے مفاد میں ہیں۔‘‘

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے فلپ ہیمنڈ نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات خطے کی اقتصادی ترقی اور امن و سلامتی کے لیے ضروری ہیں۔

’’مسئلہ کشمیر کا حل پاک بھارت مذاکرات کی شرط نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ اس سے مذاکرات شروع کرنا بہت مشکل ہو جائے گا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بہت سے عملی معاملات میں تعاون ہو سکتا ہے۔ ان کے بقول کسی بھی دو ممالک کے درمیان تعلقات میں چھوٹے چھوٹے اقدام کے ذریعے اعتماد بحال کر کے بہتری لائی جاتی ہے اور چند سالوں بعد ایسے مسائل کو بھی حل کیا جا سکتا ہے جن کے بارے میں ایک وقت سوچنا بھی مشکل تھا۔

اس موقع پر سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی فضائی اڈے پٹھان کوٹ پر حملے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم جلد اپنا کام مکمل کر لے گی اور آئندہ چند دنوں میں بھارت کا دورہ کرے گی۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات جلد بحال ہوں گے کیونکہ بھارتی ہائی کمشنر نے خود کہا ہے کہ مذاکرات کی بحالی پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات سے مشروط نہیں۔

سرتاج عزیز نے برطانیہ کے وزیر خارجہ سے اتفاق کیا کہ مذاکرات جاری رکھنا بہت ضروری ہیں اور ہمیں انتہا پسند اور دیگر گروہوں کو اجازت نہیں دینی چاہیئے کہ وہ بہتر تعلقات کے مقصد کو حاصل کرنے کی راہ میں رکاوٹ ڈالیں۔

فلپ ہیمنڈ نے وزیراعظم نواز شریف اور فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

XS
SM
MD
LG